پاکستان پاکستان24

ہائیکورٹ نے ججوں کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ معطل کر دی، حکومت سے جواب طلب

اگست 20, 2021 < 1 min

ہائیکورٹ نے ججوں کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ معطل کر دی، حکومت سے جواب طلب

Reading Time: < 1 minute

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر ایف 14 اور ایف 15 میں پلاٹوں کے لیے ہونے والی حالیہ قرعہ اندازی میں اسلام آباد ہائی کورٹ اور ضلعی عدلیہ کے ججوں کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ معطل کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ اٹارنی جنرل وزیراعظم اور وفاقی کابینہ سے پوچھ کر بتائیں کہ ریاست کی زمین کچھ طبقات میں تقسیم کرنے کی کیا اہلیت ہے اور اس کے لیے کیا پالیسی ہے؟

جمعے کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے پلاٹوں کی الاٹمنٹ پر حکم امتناع جاری کیا۔

عدالت نے حکومت کو مقامی افراد کو آباو اجداد کی زمینوں سے بے دخل کرنے سے بھی روک دیا ۔

عدالت نے اپنے تحریری حکم میں لکھا کہ حیرت انگیز طور پر کرپشن اور جرائم میں سزا پانے والے ججوں کو بھی پلاٹ ملے اور پوری ضلعی عدلیہ کو پلاٹ ملے۔ اس صورت میں جن کی زمینیں لی گئیں وہ انصاف کے لیے کہاں جائیں۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ طیبہ تشدد کیس میں سزا پانے والے اور کرپشن پر ہٹائے جانے والے ججوں کو بھی پلاٹ ملے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے پلاٹوں کی الاٹمنٹ کیس کی سماعت کے لیے لارجر بینچ تشکیل دینے کا حکم دے دیا۔

اٹارنی جنرل کو کیس میں معاونت کے لیے نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں جبکہ سیکرٹری ہاؤسنگ کو وفاقی حکومت سے ہدایات لینے کا حکم دیا گیا ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے