الیکشن کمشنر پر الزامات: دو وفاقی وزرا کو نوٹس، ثبوت طلب
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے الیکشن کمیشن نے الزامات لگانے پر تحریک انصاف حکومت کے دو وفاقی وزرا فواد چوہدری اور اعظم خان سواتی کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
منگل کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق الیکشن کمیشن کے اہم اجلاس میں الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر پر لگائے گئے الزامات کو زیر بحث لایا گیا۔ الیکشن کمیشن نے ان الزامات کی پُرزور الفاظ میں تردید کی اور انہیں مسترد کر دیا۔
’صدر پاکستان اور سینٹ سٹینڈنگ کمیٹی کی میٹنگ کے دوران وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی کی طرف سے الیکشن کمیشن پر جو الزامات عائد کیے گئے ہیں اُس پر اُن سے ثبوت مانگنے کا فیصلہ کیا گیا۔‘
پریس ریلیز میں لکھا ہے کہ ’اس کے علاوہ فواد چوہدری کی طرف سے پریس بریفنگ کے دوران الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر پر جن الفاظ میں الزام تراشی کی گئی اُس پر الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ دونوں وزرا کو نوٹس جاری کیے جائیں تاکہ اس سلسلے میں مزید کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔‘
’الیکشن کمیشن نے پیمرا سے متعلقہ ریکارڈ بھی طلب کر لیا۔ اور دفتر کو حکم دیا گیا کہ وہ ایوان صدر، سینیٹ سٹینڈنگ کمیٹی کی کارروائی اور پریس بریفنگ سے متعلق تمام ریکارڈ مرتب کر کے مزید کارروائی کے لیے الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کرے۔‘
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے اعظم سواتی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر کو اپوزیشن کا ’ماؤتھ پیس‘ اور ’آلہ کار‘ قرار دیتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کا مشورہ دیا تھا۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ’چیف الیکشن کمشنر اگر سیاست کرنا چاہتے ہیں تو میں انہیں دعوت دیتا ہوں وہ عہدہ چھوڑیں اور الیکشن لڑیں۔‘