ریڈ لسٹ سے نکلنے کے لیے برطانیہ کو مطلوبہ ڈیٹا فراہم کر دیا: پاکستان
Reading Time: 2 minutesوزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ پاکستان نے برطانیہ کی سفری پابندیوں کی ریڈ لسٹ سے نکلنے کے لیے برطانیہ کو کوروناوائرس کے پھیلاؤ کےاعداد وشمار فراہم کر دیے ہیں اور ’ہمارے ڈیٹا کی درستگی میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے‘۔
اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایا کہ چند دن قبل برطانوی وزارت صحت کے حکام اور ماہرین سے ان کی تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔
’دیکھیں برطانیہ ہم پر نظر ثانی کر رہا ہے اور ان کو جو ڈیٹا چاہیے تھا ہم نے فراہم کر دیا ہے اور ان کے بھی بڑے اچھے ایکسپرٹس تھے جن کے ساتھ ہماری بات ہوئی۔ باقی ہر ملک کی اپنی چوائس ہوتی ہے اپنے خطرات کو کیسے مینج کرتے ہیں۔‘
فیصل سلطان نے پاکستان کے اعداد و شمار کے حوالے سے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری طرف سے جو ڈیٹا اور اعداد و شمار ہیں اس کی درستگی یا اس کے درست اور تازہ ترین ہونے میں کوئی شک نہیں۔ اس میں اگر ان (برطانیہ) کو مزید باریکی چاہیے تو ہم وہ بھی مہیا کر دیں گے۔ انشااللہ بہتر ہو جائے گا۔‘
توقع ہے کہ برطانوی حکام اسی ہفتے دوبارہ جائزہ لے کر پاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھنے یا اس سے نکالنے کا فیصلہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کورونا کی صورتحال بہتر ہوئی ہے لیکن اب بھی کچھ شہر ایسے ہیں جہاں پر احتیاط کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم بطور قوم بھی ایسا کرتے ہیں کہ جب دیکھتے ہیں کہ بہتری آ گئی ہے تو لاپرواہ ہو جاتے ہیں ماسک اتار کر پھینک دیتے ہیں اور باہر نکل پڑتے ہیں۔
فیصل سلطان کے مطابق پاکستان کو ابھی کئی مہینے لگیں گے جب ہم اس حد تک پہنچ جائیں کہ 60 سے 70 فیصد لوگ ویکسین لگوا لیں۔ شاید اس موقع پر آ کر ہم کہیں کہ تھوڑی سی نرمی کی طرف آ جائیں لیکن ابھی وہ موقع نہیں آیا۔
یاد رہے کہ برطانیہ نے پاکستان کو رواں سال اپریل سے سفری پابندیوں کی ریڈ لسٹ میں شامل کر رکھا ہے جبکہ گذشتہ ماہ انڈیا کو اس فہرست سے نکال دیا گیا تھا ۔
گذشتہ ماہ مقامی میڈیا کے مطابق برطانوی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستانی حکام کورونا وائرس کے اعداد و شمار سے آگاہ نہیں کررہے ہیں۔