پاکستانی طالبان سے مذاکرات جاری، معافی دی جا سکتی ہے: عمران خان
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے حکومت کالعدم تحریکِ طالبان کے کچھ گروپس کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے اور اگر وہ ہتھیار ڈال دیں تو انھیں معاف کیا جا سکتا ہے۔
ترک نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ’دراصل میں پاکستانی طالبان کے کچھ گروپس امن اور مفاہمت کے لیے پاکستان کے ساتھ بات کرنا چاہتے ہیں اور ہم بھی کچھ گروپوں کے ساتھ بات کر رہے ہیں۔‘
اس سے قبل پاکستان کے صدر عارف علوی اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی گزشتہ ماہ کہہ چکے ہیں کہ اگر ٹی ٹی پی ہتھیار ڈال دیں تو حکومت اس کے ارکان کو عام معافی دینے کے لیے تیار ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ٹی ٹی پی کئی گروپوں کا مجموعہ ہے اور کچھ سے بات چیت جاری ہے۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا افغان طالبان ان مذاکرات میں مدد کر رہے ہیں تو وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ چونکہ مذاکرات افغانستان میں ہورہے ہیں اس لیے آپ کہہ سکتے ہیں کہ طالبان کی مدد سے ہورہے ہیں۔