تین ماہ میں فیس بک کو 9 ارب ڈالر کا منافع
Reading Time: 2 minutesسماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے اعلان کیا ہے کہ اس کا اس سہ ماہی کا منافع نو ارب ڈالر سے زائد ہے۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فیس بک نے سوموار کو کہا ہے کہ اس کے منافعے میں 17 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس کے صارفین کی تعداد بھی بڑھ کر دو ارب نوے کروڑ ہوگئی ہے۔
تاہم فیس بک کو ایک سابق اہلکار فرانسس ہاؤگن کی جانب سے ایک نئے بحران کا سامنا ہے۔
فرانسس ہاؤگن نے فیس بک پر الزام لگایا تھا کہ فیس بک کے عہدیداروں کو ممکنہ نقصانات کا علم ہے۔
نئی رپورٹس میں فیس بک کو ویتنام میں ریاستی سنسر کے سامنے جھکنے کے الزام کا بھی سامنا ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ فیس بک نے لسانی مسائل کی وجہ سے نفرت انگیز تقریر کو بین الاقوامی سطح پر پنپنے کی اجازت دی۔
امریکی سینیٹر رچرڈ بلومینتھل نے کہا ہے کہ ان رپورٹس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ فیس بک کے عہدیداروں نے اندرونی خدشات کو نظر انداز کیا اور لوگوں پر منافع کو ترجیح دی۔
نیو یارک ٹائمز، دی واشنگٹن پوسٹ ایسے نیوز آرگنائزیشن میں شامل ہیں جن کو فیس بک کے اندرونی دستاویزات تک رسائی حاصل ہے۔ یہ دستاویزت فرانسس ہاؤگن نے امریکی حکام کو لیک کی تھیں۔
ان دستاویزات کے شائع ہونے کے بعد فیس بک کو تنقید کا سامنا ہے۔
فرانسس ہاؤگن نے الزام لگایا تھا کہ فیس بک کو لوگوں سے زیادہ اپنا مفاد عزیز ہے اور کمپنی یہ بھی جانتی ہے کہ فیس بک اور انسٹا گرام کو کیسے محفوظ بنایا جائے تاہم وہ ضروری تبدیلیاں نہیں کرنا چاہتی۔
فرانسس ہاؤگن نے کہا تھا کہ یہ سوشل میڈیا کمپنی جانتی ہے کہ اس کے استعمال سے نفرت آمیز مواد کو فروغ مل رہا ہے اور بچوں کی ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔