عالمی خبریں

میانمار کی فوجی عدالت سے سیاسی رہنما سوچی کو چار برس قید

دسمبر 6, 2021 < 1 min

میانمار کی فوجی عدالت سے سیاسی رہنما سوچی کو چار برس قید

Reading Time: < 1 minute

میانمار برما میں اقتدار پر قابض فوج کی ایک عدالت نے سیاسی رہنما آنگ سان سوچی کو چار سال قید کی سزا سنائی ہے۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق میانمار کی فوج کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ ’آنگ سان سوچی کو عوام کو فوج کے خلاف اکسانے اور کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر سزا دی گئی ہے۔‘

ترجمان زاو من تن کا کہنا تھا کہ ’سوچی کو سیکشن 505 بی کے تحت دو برس، جبکہ ایک اور قانون کے تحت مزید دو برس قید کی سزا سنائی گئی۔‘

سابق صدر وِن مائنٹ کو بھی انہی الزامات کے تحت چار برس قید کی سزا سنائی گئی۔

رواں برس فروری میں میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد آنگ سان سوچی کو حراست میں لیا گیا تھا۔

اقتدار پر قابض جرنیلوں نے آنگ سان سوچی پر مزید الزمات بھی لگائے ہیں جن میں سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی، کرپشن اور انتخابی دھاندلی شامل ہے۔

اگر ان تمام الزامات کے تحت سزا ہوئی تو آنگ سان سوچی کو کئی دہائیوں تک جیل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

خصوصی عدالت میں جاری سماعت کے دوران میڈیا کو اجازت نہیں دی گئی تھی اور سوچی کے وکلا کو میڈیا کے ساتھ بات کرنے سے منع کیا گیا ۔

فروری سے اب تک 13 سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 10 ہزار سے زائد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے