کالم

جیالے، یوتھیے، پٹواری اور ففتھیے

مارچ 4, 2022 2 min

جیالے، یوتھیے، پٹواری اور ففتھیے

Reading Time: 2 minutes

جس طرح گرے کے مختلف شیڈز ہوتے ہیں۔
سموک گرے، لائٹ گرے، اور ڈارک گرے۔
اسی طرح اگر آپ جیالوں، یوتھیوں، پٹواریوں اور ففتھیوں کو دیکھیں تو دراصل یہ ایک سے ہیں، ایک ہی طریقے سے سوچ رہے ہوتے ہیں اور پاکستان کی بربادی کی ذمہ داری بھی اسی سوچ کا نتیجہ ہے۔

یوتھیوں کی وال دیکھیں تو انہیں لگتا ہے کہ امریکی کیمپ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر سلیکٹ حماقت (حکومت) کو ختم کرنا چاہ رہے ہیں۔
اب اس تجزیے میں ایک فیصد صداقت بھی نہیں ہو سکتی۔
ہر وقت نشے کے زیر اثر رہنے والے شخص کو دنیا کے جغرافیے کا بھی پتا نہیں ہوتا۔
سلیکٹ امریکہ کا داماد بھی لگتا ہے اور کشمیر والے معاملے میں ان کا فسیلیٹیٹر بھی تھا، جہاں تک اسٹیبلشمنٹ کی مخالفت کا معاملہ ہے یہ بات کوئی باشعور انسان کہہ ہی نہیں سکتا۔

سلیکٹ حکومت کے لیے پری پول رگنگ سے لے کر اسمبلی میں بلز کی ووٹنگ تک حتیٰ کہ آئی جی کو آدھی رات اغوا کروا کے رپٹ درج کرانے تک اسٹیبلشمنٹ اس حد تک گر گئی تھی کہ تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔

ایم کیو ایم اور ق لیگ کو اب تک کس نے مینیج کیا ہوا تھا یہ بات بھی ان کے ننھے منے اذہان میں نہیں سما سکتی۔

جیالوں کی سن لیں، ملک چل نہیں رہا اسے اب بلاول ہی چلائے گا، پی پی پنجاب سے پچاس سیٹیں نکالے گی۔

زیادہ پرانی بات نہیں کہ یہ ایوان صدر میں بیٹھے ان لوگوں کو تمغہ جمہویت اور ایکسٹینشن دے رہے تھے جو ان کے بقول جمہوریت کے خلاف سازشیں کر رہے تھے۔
گورنینس ان کی اتنی شاندار ہے کہ کیا کہنے، کراچی اس کی سب سے بڑی مثال ہے۔

پٹواریوں کو دیکھ لیں۔ کہتے ہیں کہ جرنیل لندن میں ان کے پاوُں پکڑ کے بیٹھے ہوتے ہیں۔ان کی نکی جئی ہاں کے بغیر اسٹیبلشمنٹ ریح خارج نہیں کرتی اور اوقات یہ ہے کہ ڈیل کر کے لندن بھاگنا پڑا۔

حال یہ تھا کہ خود وزیراعظم تھے اور ان کی ناک کے نیچے اسٹیبلشمنٹ کے لوگ ججز سے مل کر فیصلے لکھوا رہے تھے اور خوف کے مارے یہ طارق فاطمی اور پرویز رشید کو عہدوں سے ہٹا رہے تھے۔

ففتھیوں کی تو نہ ہی پوچھیں۔ اس قدر جاہل کہ جہالت بھی پناہ مانگے۔ مجھے تو ان کی جہالت پر لکھنا بھی حماقت لگتا ہے۔

فرینکلی سپیکنگ ہم بحثیت قوم ایک تھکی ہوئی قوم ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے