متفرق خبریں

جگر میں گرمی ہی نہیں سردی سے بھی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں

مارچ 31, 2022 3 min

جگر میں گرمی ہی نہیں سردی سے بھی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں

Reading Time: 3 minutes

ستونت کور نامی کوئی خاتون ہیں۔ جو اسی نام سے اپنا پیج اور آئی ڈی فیس بک پر رَن کرتی ہیں۔ خاتون ہیں بھی سہی یا نہیں بہرحال محترمہ نے "حکیم نامہ” کے عنوان سے ایک شذرہ لکھا ہے جو ایک دوست نے مجھے واٹس ایپ کیا ہے۔

لکھتی ہیں کہ:
"حکماء کرام کے نزدیک دنیا کی ہر بیماری ہر تکلیف کی 3 ہی وجوہات ہوسکتی ہیں :

✓ معدے میں گرمی ہے ۔
✓ جگر میں گرمی ہے۔
✓ مثانے میں گرمی ہے۔”

محترمہ یہ کسی عطائی کی تشخیص تو ہو سکتی ہے۔ کسی حکیم کی نہیں۔ طب کے مطابق بدن انسانی میں مرض تب پیدا ہو گا جب اخلاط میں بگاڑ پیدا ہو گا۔ اور اخلاط سے مراد سودا، صفراء اور بلغم ہیں۔اور جگر میں گرمی بالکل ہو سکتی ہے۔ جب جگر میں پیدا ہونے والا yellow bile یعنی صفراء ضرورت سے بڑھ جائے گا تو یرقان یعنی ہیپاٹائٹس ہو جائے گا۔ اب اس کا علاج ضروری ہے۔ جگر میں گرمی بڑھ چکی ہے۔ آپ علاج نہ کیجیے گا اور یرقان میں مبتلا رہ کر وفات پا جائیے گا۔

اور یہ بھی پیش نظر رہے کہ جگر میں سردی بھی ہو سکتی ہے۔ جب جگر میں سردی ہو گی تو ہٹیلے قسم کے ایسے امراض پیدا ہوں گے کہ خدا کی پناہ۔ جیسا کہ بواسیر، پتے میں پتھری وغیرہ

آگے لکھتی ہیں:

"حکیمی پرہیز :

✓ دنیا کی ایک تہائی سبزی، پھل، دالیں ، گوشت "ٹھنڈی” تاثیر رکھتی ہیں وہ نہیں کھانی

✓ دوسری تہائی سبزی، پھل، دالیں ، گوشت "گرم” تاثیر رکھتی ہیں وہ نہیں کھانی

✓ تیسری تہائی سبزی، پھل، دالیں ، گوشت بادی ہیں وہ بھی نہیں کھانی”

تو محترمہ !
آپ نے جو بات لکھی اس میں ٹھنڈی، گرم اور بادی غذائیں نہ کھانے کا کہا ہے۔ ایسا نہیں ہے۔ جس مریض کو ٹھنڈی تاثیر کی غذائیں بند کریں گے اسے گرم غذائیں کھلائیں گے۔ جس کی گرم غذائیں بند کریں گے اسے ٹھنڈی غذائیں کھلائیں گے۔

اور ایک بات یہ بتائیے کہ اگر غذا کا ہماری صحت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے تو یہ آج کل دھڑا دھڑ نیوٹریشنٹ کیوں بن رہے ہیں اور صرف غذائی ہدایات دینے کی پانچ پانچ ہزار فیس کیوں لے رہے ہیں۔

غذائی پرہیز عام انسان کی سمجھ میں آنے والی بات ہے۔ مثلاً بخار ہو گیا ہے تو ٹھوس غذا نہیں کھانی بلکہ ہلکی پھلکی اور زود ہضم غذا دینی ہے۔ کیونکہ بخار میں معدہ کمزور ہو جاتا ہے۔ یرقان کے مریض کو چکنائی نقصان دہ ہے۔ آپ چکنائیاں بند کیے بغیر یرقان کا مرض ٹھیک کر کے دکھائیں۔ آپ گوشت بند کیے بغیر معدہ اور آنتوں کا مریض ٹھیک کر کے دکھائیں۔

مزید لکھتی ہیں کہ

"حکیمی ادویات کے نام اتنے ثقیل اور دشوار ہوتے ہیں کہ بولتے ہوئے جبڑے میں موچ آ جائے۔ روغنِ دبڑباس ، جوارِشِ گھیکوار ، سفوفِ افراسیاب، طلاء ڈریگنوف، شربت ڈمبلڈور وغیرہ”

تو پہلی عرض یہ ہے کہ آپ نے جو نام ذکر کیے یہ ہر گز دیسی ادویات کے نہیں ہیں۔ طب کی کوئی کتاب، کسی فارماکوپیا میں یہ نام دکھا دیں۔ دوسری عرض یہ ہے کہ ہر فن کی اپنی اصطلاحات ہوتی ہیں۔جس طرح ادبی اصطلاحات ہیں فقہی اصطلاحات ہیں، اسی طرح طبی اصطلاحات بھی ہیں۔
حکیم اجمل خان مرحوم کے سامنے ان کے کسی شاگرد نے ہیضہ کو کالرا (ہیضہ کی انگلش) بولا تو حکیم اجمل خان صاحب نے سر زنش کی، شاگرد نے کہا کہ ہمارے ہاں کالرا بولتے ہیں۔ تو فرمایا کہ اپنی اصطلاحات کو ترویج دو۔

اچھا یہ بتائیے کہ ایلوپیتھک ادویات کے نام کتنے آسان ہیں؟ (واللہ مجھے ایلوپیتھی سے بیر نہیں) کیا ہر بندہ انہیں یاد رکھ پاتا ہے؟ ایسا نہیں ہے۔ جبکہ دیسی ادویات کے نام بڑے دلچسپ اور بامعنی ہیں۔ مثلاً شربت بزوری، بزور جمع ہے بزر کی بزر بیج کو کہتے ہیں۔ شربت بزوری کے نسخہ میں زیادہ اجزاء بیجوں پر مشتمل ہیں اس لیے اس کا نام رکھ دیا شربت بزوری یعنی بیجوں کا شربت۔ اب اس میں کیا مشکل ہے؟
لہٰذا آپ کو اپنا ذوق بہتر کرنا ہو گا۔

مزید ارشاد فرمایا کہ

"حکماء کے پاس اگر رستم زماں گاماں پہلوان بھی چلا جائے دو منٹ نبض دبوچ کر پھر کہیں گے ” تمہارے اندر خون کی کمی ہے اور پٹھوں میں کمزوری ہے اور ان کے پاس اگر "جانی سین” بھی چلا جائے تو اس کی نبض دیکھ کر کہیں گے ” تمہیں مردانہ کمزوری ہے "البغدادیہ مطب” کا 6 ماہ کا خصوصی "شادی کورس ” کھاؤ ۔
( ستونت کور )”

عاجزانہ عرض یہ ہے کہ حکماء کے پاس اگر رستم زماں گاماں پہلوان بالفرض چلا گیا نہیں بلکہ حقیقتاً چلا گیا تھا اور اس کا علاج کیا گیا اور وہ ٹھیک ہو گیا۔ الحمد للّٰہ

اور جانی سین کا تو پتہ نہیں البتہ اس عاجز نے بہت سے ایم بی بی ایس ڈاکٹرز، وطن عزیز کے صف اول کے ہومیو پیتھک دوا ساز ادارے کے مالک اور بہت سے مشاہیر کا علاج بفضل تعالیٰ کیا ہے۔ پیشہ ورانہ ذمہ داری اور اخلاقیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ پرائیویسی ملحوظ رہے۔

وہ اپنی خو نہ چھوڑیں گے ہم اپنی وضع کیوں بدلیں.

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے