چیف جسٹس نے کن اخبارات کی خبروں پر ازخود نوٹس لیا؟
Reading Time: < 1 minuteجہانزیب عباسی
وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے سے متعلق جنگ اور دی نیوز کی خبریں چیف جسٹس کے ازخود نوٹس فائل کا حصہ ہیں۔
یہ نوٹس عدالت کے جج مظاہر نقوی نے لے کر چیف جسٹس کو بھجوائے ہیں۔
سیاست دانوں کے خلاف مقدمات واپس لینے کے حوالے سے اخباری خبروں پر ایف آئی اے کی تردید بھی ازخودنوٹس کیس کی فائل کا حصہ ہے.
ایف آئی اے کے ڈاکٹر رضوان کے انتقال کی اخباری خبر بھی اس فائل میں شامل ہے۔
اسی طرح نیب کو ختم کر کے اس کے اہلکاروں کا احتساب کرنے کا سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا بیان بھی فائل کا حصہ بنایا گیا ہے۔
سابق صدر آصف زرداری کے خلاف نیب مقدمات کا ریکارڈ غائب ہونے کی دسمبر 2021 کی خبر کا بھی حوالہ ازخود نوٹس کیس کی فائل میں شامل ہے۔
اگست 2023 تک حکومت کی آئینی مدت پوری کرنے کے بارے میں اخباری خبر بھی ازخود نوٹس کی فائل کا حصہ ہے۔
نیب ہیڈ آفس سے شریف خاندان کے خلاف نیب کیسز کا ریکارڈ چوری کرنے کی کوشش کے بارے میں باغی ٹی وی نامی ایک پروپیگنڈہ ویب سائٹ کی خبر کو بھی ازخود نوٹس کیس فائل کا حصہ بنایا گیا ہے۔
اسی طرح عدالت کے کچھ حکمناموں کو بھی ازخود نوٹس کیس کی فائل میں شامل کیا گیا ہے۔