عالمی خبریں

’میخواں کو سیاسی مفلوج ہونے کے خطرے کا سامنا‘، اکثریت کھو دی

جون 20, 2022 2 min

’میخواں کو سیاسی مفلوج ہونے کے خطرے کا سامنا‘، اکثریت کھو دی

Reading Time: 2 minutes

فرانس کے صدر امانویل میخواں نے پارلیمانی انتخابات میں اپنی اکثریت کھو دی ہے جسے ایک ’بڑا دھچکہ‘ خیال کیا جا رہا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اتوار کو ہونے والے انتخابات کے دوسرے راؤنڈ  کے نتائج نے فرانس کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔

امانویل میخواں اگر نئے اتحادیوں کے ساتھ مذاکرات نہیں کریں گے تو یہ صورتحال ملک کو سیاسی طور پر مفلوج کر سکتی ہے۔  

44 سالہ امانویل میخواں اب ملکی مسائل کی وجہ سے پریشانی سے بھی دوچار ہو سکتے ہیں کیونکہ وہ یوکرین پر روس کے حملے کو ختم کرنے اور یورپی یونین میں ایک اہم سیاستدان کے طور پر اہم کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔

میخواں کا اتحاد آئندہ قومی اسمبلی میں اب بھی سب سے بڑی پارٹی ہوگی تاہم نتائج کے مطابق اس کے پاس 245 نشستیں ہیں جو 577 رکنی چیمبر میں اکثریت کے لیے درکار 289 نشستوں سے بہت کم ہیں۔

وزیر اعظم الزبتھ بورن نے ٹیلی ویژن پر اپنے بیان میں کہا کہ ’ جن چیلنجز کا ہمارے ملک کو سامنا ہے ان کے پیش نظر یہ صورتحال ہمارے ملک کے لیے ایک خطرہ ہے۔ ہم اکثریت بنانے کے لیے کل (پیر) سے کام شروع کریں گے۔‘

اس نتیجے نے فرانسیسی صدر کی اپریل کے صدارتی انتخابات میں کامیابی کو بری طرح دھچکہ پہنچایا ہے جب انہوں نے انتہائی دائیں بازو کی جماعت کو شکست دے کر دو دہائیوں سے زائد عرصے میں دوسری بار جیتنے والے پہلے فرانسیسی صدر بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

فرانسیسی اخبار لی مونڈے نے اپنی ویب سائٹ پر یہ سرخی لگائی کہ ’میخواں کو سیاسی طور پر مفلوج ہونے کے خطرے کا سامنا ہے۔‘

ایمانوئیل رواں سال اپریل میں اپنی حریف ماری لاپین کو واضح شکست دے کر مزید پانچ برس کے لیے فرانس کے صدر منتخب ہوئے تھے۔

فرانسیسی نے 58.55 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ لاپین کو 41.45 فیصد ووٹ پڑے تھے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے