عالمی خبریں

اسامہ بن لادن کے بھائیوں سے 10 لاکھ پاؤنڈ کا عطیہ، شہزادہ چارلس مشکل میں

جولائی 31, 2022 2 min

اسامہ بن لادن کے بھائیوں سے 10 لاکھ پاؤنڈ کا عطیہ، شہزادہ چارلس مشکل میں

Reading Time: 2 minutes

برطانیہ کے ولی عہد شہزادہ چارلس کے خیراتی ادارے پر اسامہ بن لادن کے بھائیوں سے 10 لاکھ پاؤنڈ لینے کے بعد انہیں سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اخبار سنڈے ٹائمز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانوی ولی عہد نے اسامہ بن لادن کے سوتیلے بھائیوں بکر بن لادن اور شفیق سے رقم قبول کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے دو سال بعد 73 سالہ شہزادہ چارلس نے نجی سطح پر بکر بن لادن سے 30 اکتوبر 2013 میں اپنی رہائش گاہ کلیئرنس ہاؤس لندن میں ملاقات کی تھی۔ 

بکر یا شفیق بن لادن کسی دہشت گرد کارروائی کی معاونت یا اس سے منسلک نہیں پائے گئے ہیں۔

شہزادہ چارلس چیریٹیبل فاؤنڈیشن کے چیئر مین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شیخ بکر بن لادن کی جانب سے 2013 میں دیے گئے عطیات کو ادارے کے ٹرسٹیز نے انتہائی احتیاط برتتے ہوئے قبول کیا تھا اور سرکاری اور دیگر ذرائع سے معلومات بھی حاصل کی تھیں۔ 

انہوں نے کہا کہ عطیات قبول کرنے کا فیصلہ مکمل طور پر ادارے کے ٹرسٹیز کا تھا، کسی اور قسم کا دعویٰ گمراہ کن اور غلط ہوگا۔

فاؤنڈیشن سے وابستہ ایک شخص نے بتایا ہے کہ تمام معاملے کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد ٹرسٹیز اس نتیجے پر پہنچے تھے کہ بن لادن خاندان کے ایک فرد کی سرگرمیوں سے تمام فیملی کا تشخص  مجروح نہیں ہونا چاہیے۔

شہزادہ چارلس کی سرکاری رہائش گاہ کلیئرنس ہاؤس کے ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ برطانوی شہزادے کے خیراتی فنڈ نے احتیاط برتتے ہوئے عطیات قبول کیے تھے اور یہ ٹرسٹیز کا فیصلہ تھا۔

ذرائع کے مطابق ڈیل کی کامیابی میں شہزادہ چارلس نے ذاتی طور پر کردار ادا کیا تھا اور مشیران کے اعتراض کے باوجود انہوں نے یہ رقم قبول کی تھی۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اکثر مشیروں نے شہزادہ چارلس سے ملاقات کر کے رقم واپس کرنے کی درخواست کی تھی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے