اہم خبریں

موسمیاتی تبدیلیوں کے سبب پاکستان کو شدید مشکلات کا سامنا:احسن اقبال

ستمبر 3, 2022 2 min

موسمیاتی تبدیلیوں کے سبب پاکستان کو شدید مشکلات کا سامنا:احسن اقبال

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک کو حالیہ تاریخ میں موسمیاتی تبدیلیوں کے سب سے بڑے نقصان کا سامنا ہے، عام حالات سے 500فیصد زائد بارشوں سے خوفناک سیلاب آیا۔

ہفتے کونیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈی نیشن سینٹر پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک بھی قدرتی آفات کے سامنے بے بس نظر آتے ہیں۔ ہماری قوم نے ہر آفت کاڈٹ کر مقابلہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور ادارے تنہا کسی بھی آفت کا مقابلہ نہیں کر سکتے،حکومت اور ادارے قوم کے ساتھ مل کر ہی اس آفت کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ سیلاب سے دس لاکھ سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا،بلوچستان کو پورے ملک سے ملانے والی 14شاہراہیں سیلاب سے متاثر ہوئیں،ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی کو سیلاب کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثر ہونیوالی سڑکوں کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے،سیلاب سے متاثر ہونیوالے 81گرڈ سٹیشنز میں سے 69کوبحال کر دیا گیا ہے،متاثرہ ٹرانسمیشن لائنز کی بحالی کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے ٹیلی کمیونیکیشن کانظام بھی شدید متاثر ہوا،سیلاب سے ٹیلی کمیو نیکیشن کے ساڑھے تین ہزار ٹاورز متاثر ہوئے،صرف 600ٹاورز کی بحالی کا کام رہ گیا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم سب کو مل کر اپنے حصے کا کام کرنا ہے،ہم ایک قوم بن کر اس مشکل سے نکل کر اپنے پیروں پر کھڑے ہو جائیں گے،اس سیلاب نے ہمیں سبق دیا ہے کہ ہم اپنی غلطیوں سے سیکھیں،

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان کو شدید نقصان کا سامنا ہے،عالمی برادری سے اپیل ہے کہ وہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ مون سون سیزن میں ملک کو توقع سے زیادہ بارشوں کا سامنا کرنا پڑا،ملک کو 4ہیٹ ویوز کا سامنا کرنا پڑا،سیلاب اور بارشوں سے 1265افراد جاں بحق ہوئے،
7لاکھ35ہزار سے زائد مویشی اس سیلاب میں بہہ گئے،حالات کے پیش نظر نیشنل ایمرجنسی نافذ کی گئی،چیئرمین این ڈی ایم اے

ان کا کہنا تھا کہ متاثرین کو 25ہزارروپے فی گھرانہ دیے جا رہے ہیں،نقصانات کا اندازہ لگانے کیلئے صوبائی حکومتوں اور افواج کیساتھ مل کر سروے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

چیئرمین نے کہا کہ بیرون ممالک سے اب تک29جہاز امدادی سامان لے کر پہنچے ہیں،قطر اور فرانس کی جانب سے میڈیکل ٹیمز اگلے دو دنوں میں پہنچیں گے،

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ افواج پاکستان سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے دن رات کام کررہی ہیں،سیلاب متاثرین کی مدد کرتے ہوئے فوج کا ہیلی کاپٹر حادثےکا شکار ہوا جس میں6افسران شہید ہوئے۔ فوج کے جوانوں نے جان خطرے میں ڈال کر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ ہنگامی صورتحال میں خیبرپختونخوا سے ہیلپ لائن 1125 اور باقی ملک سے 1135پر رابطہ کیا جا سکتا ہے

انہوں نے کہا کہ فوج کی طرف سے سیلاب متاثرین کو کثیر تعداد میں ٹینٹ اور ادویات فراہم کی گئیں،پاک فضائیہ نے ایک ہزار 521افراد کو ریسکیو کیا،پاک بحریہ کی ٹیمیں بھی ملک بھر میں سیلاب متاثرین کی مدد میں مصروف ہیں،

ڈی جی آئی ایس پی آر نےُکہا کہ پاک بحریہ نے 55ہزار خوراک کے پیک تقسیم کیے ہیں،پاک بحریہ نے 10ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کیا،

ان کا کہنا تھا کہ تمام جنرلز نے ایک ماہ کی تنخواہ سیلاب متاثرین کیلئے وقف کی ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے