پاکستان

الیکشن کی تاریخ آگے بڑھانے کی مثالیں موجود ہیں: چیف جسٹس

مارچ 27, 2023 2 min

الیکشن کی تاریخ آگے بڑھانے کی مثالیں موجود ہیں: چیف جسٹس

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کو پیغام دے دیں کہ پر امن رہیں حالات کو خراب نہ کیا جائے.

چیف جسٹس نے تحریک انصاف کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے حقوق کی پامالی نہیں ہونے دیں گے.

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل سے بھی کہتا ہوں کہ دونوں طرف سے حالات کو سازگار کیا جائے،آئین صاف شفاف اور سازگار حالات میں انتخابات کا کہتا ہے.

چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک چھوٹا سے آئینی ادارہ ہے جس کو ہم نے تحفظ دینا ہے.

وکیل نے کہا کہ کیا گارنٹی ہے کہ اکتوبر نیں سیکورٹی صورتحال بہتر ہو گی.

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں الیکشن کی تاریخ بڑھانے کی مثالیں موجود ہیں، بے نظیر بھٹو کی شہادت پر بھی الیکشن تاخیر سے ہوئے.

چیف جسٹس نے کہا کہ انتحابات صوبے کی عوام کے بنیادی حقوق کا معاملہ ہے،اہم ایشوز اس کیس میں شامل ہیں جس میں سے فیصلے پر عملدرآمد بھی ایک معاملہ ہے.

چیف جسٹس نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے وقت تاریخ بڑھانے کو قومی سطح پر قبول کیا گیا، 1988میں نظام حکومت تبدیل ہونے کی وجہ سے الیکشن میں تاخیر ہوئی.

چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا آئین میں نگراں حکومت کی مدت کے تعین کی کوئی شق موجود ہے.

وکیل علی ظفر نے کہا کہ یہ معاملہ نوے روز میں الیکشن کروانے سے بھی منسلک ہے.

جسٹس جمال مندوخیل ںے پوچھا کہ کیا صدر کی جانب سے دی گئی تاریخ نوے روز میں تھی یا نہیں.

وکیل علی ظفر نے کہا کہ نگران حکومت کا مقاصد انتخابات ہوتا ہے جو 90 روز میں ہونا ہیں،ایسا نہیں ہو سکتا کہ الیکشن 90 دن سے پانچ ماہ آگے کر دیئے جائیں.

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا موقف تھا کہ وہ پولنگ کی تاریخ مقرر نہیں کر سکتا، اب الیکشن کمیشن نے پولنگ کی نئی تاریخ بھی دیدی ہے.

جسٹس اعجاز الاحسن نے پوچھا کہ کیا یہ الیکشن کمیشن کے موقف میں تضاد نہیں ہے؟

جسٹس منیب اختر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر تمام پانچ ججز کے دستخط ہیں، ایسا نہیں ہے کہ سپریم کورٹ کے دو فیصلے ہوں.

چیف جسٹس کہا کہ الیکشن کمیشن نے آرٹیکل 254 کا سہارا لیا ہے، کیا ایسے معاملے میں آرٹیکل 254 کا سہارا لیا جا سکتا ہے؟

وکیل علی ظفر نے کہا کہ آرٹیکل 254 کا سہارا کام کرنے کے بعد لیا جا سکتا ہے، ایسا نہیں ہو سکتا کہ کام کرنے سے پہلے ہی سہارا لے لیا جائے.

چیف جسٹس نے کہا کہ آرٹیکل 254 آئین میں دی گئی مدت کو تبدیل نہیں کر سکتا،آرٹیکل 254 آئین کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیتا.

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے