غزہ سے راکٹ حملے کا الزام، اسرائیلی پولیس کا مسجدِ اقصٰی میں نمازیوں پر حملہ
Reading Time: < 1 minuteاسرائیلی پولیس نے بدھ کو علی الصبح مسجد اقصٰی کے احاطے میں نمازیوں پر حملہ کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اسرائیلی پولیس نے کہا ہے کہ یہ کارروائی فسادات کے جواب میں کی گئی ہے۔
اس واقعے کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے میں احتجاج شروع ہو گیا جبکہ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ کی جانب سے اسرائیل پر 9راکٹس داغے گئے ہیں۔
گزشتہ ایک برس کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے اور یروشلم میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے اور خدشہ ہے کہ رواں مہینے کشیدگی میں بڑھ سکتی ہے کیونکہ رمضان میں یہودیوں کا پاس اوور اور مسیحیوں کا ایسٹر بھی آنے والا ہے۔
فلسطین میں ہلالِ احمر نے کہا ہے کہ مسجد اقصٰی کے احاطے میں اسرائیلی پولیس کے ساتھ جھڑپ میں ربڑ کی گولیوں اور مار پیٹ سے سات فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
ہلالِ احمر کے مطابق اسرائیلی فوج نے اس کے طبی عملے کو مسجد میں داخل ہونے سے روکا۔
مسجد کے باہر ایک بزرگ خاتون جن کو سانس لینے میں دشواری ہو رہی تھی، نے روئٹرز کو بتایا کہ ’میں ایک کرسی پر بیٹھی (قرآن) کی تلاوت کر رہی تھی، انہوں نے گرینیڈ پھینکے اور ان میں سے ایک میرے سینے پر لگا۔‘
اسرائیلی پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آتشی مادے، لاٹھیوں اور پتھروں سے لیس نقاب پوش مشتعل افراد نے خود کو مسجد میں بند کیا، اس لیے پولیس مسجد کے اندر داخل ہونے پر مجبور ہوئی۔