پاکستان

پارلیمان کی بالادستی تسلیم، نئے قانون کے نفاذ پر تین رُکنی بینچ خاموش

مئی 29, 2023 2 min

پارلیمان کی بالادستی تسلیم، نئے قانون کے نفاذ پر تین رُکنی بینچ خاموش

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا ہے کہ صدر مملکت نے سپریم کورٹ نظرثانی ایکٹ پر دستخط بھی کر دیے ہیں اور اس طرح نیا قانون بن چکا ہے۔

پیر کو صوبہ پنجاب میں الیکشن کرانے کے فیصلے پر نظرثانی درخواستوں کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کیس میں نیا رخ آ گیا اور میں کچھ کہنا چاہتا ہوں، سپریم کورٹ نظرثانی ایکٹ بن چکا ہے۔

اٹارنی جنرل نے بتایا کہ سپریم کورٹ نظرثانی ایکٹ کی شق دو میں آرٹیکل 184کی شق تین کے تحت فیصلے کے خلاف اپیل کا حق دے دیا گیا ہے، اس قانون سازی کا اطلاق ماضی سے بھی ہو گا۔

سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ 2023 قانون بن گیا، صدر پاکستان عارف علوی نے قانون سازی میں حکومت کی مدد کی اور دستخط بھی کیے.

قانونی ماہرین کے مطابق نواز شریف اور جہانگیر ترین بھی اپیل دائر کرسکیں گے.

اٹارنی جنرل کے بیان پر جسٹس منیب اختر نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ سجیل سواتی صاحب کے چہرے پر مسکراہٹ ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بہت دلچسپ ہے۔

چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ عدالت کا ذہن کسی قانون کو ختم کرنے کا نہیں، صرف عدلیہ کی آزادی کا تحفظ کر رہے ہیں۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میں نے میمو گیٹ کمیشن، ایبٹ آباد کمیشن اور سلیم شہزاد کمیشن کے نوٹیفکیشن دیے، ہر کمیشن میں چیف جسٹس نے نامزدگیاں کیں یا اجازت دی، چیف جسٹس کی منظوری کے بعد کمیشن کے نوٹیفکیشن جاری ہوئے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت عدالتی روایات کو ختم نہ کرے، اٹارنی جنرل ان ایشوز میں پل کا کردار ادا کریں۔

چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ میں نے خود کو کمیشن کے لیے نامزد نہیں کرنا تھا، آئین کے تحت تمام اداروں کو احترام دیا جانا چاہیے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ درجہ حرارت میں اضافہ معیشت کے لیے اچھا نہیں، اٹارنی جنرل صاحب مناسب طریقہ اپنائیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم سب کو ان معاملات پر دوبارہ غور کرنا چاہیے۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے