زلاتان ابراہیمووچ ریٹائرڈ، کلب فٹبال میں ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے
Reading Time: 2 minutesدنیائے فٹبال کے عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی زلاتان ابراہیمووچ نے میدان کو خیرباد کہہ دیا ہے۔
سویڈن سے تعلق رکھنے والے ابراہیمووِچ نے کلب فٹ بال سے بھی ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے۔
زلاتان ابراہیمووِچ نے 41 برس کی عمر میں فٹبال سے ریٹائرڈ ہوئے۔
فٹ بال کی ویب سائٹ ’گول ڈاٹ کام‘ کے مطابق اطالوی فٹبال کلب اے سی میلان کے سٹرائیکر نے اپنے مداحوں کو بتایا کہ وہ اتوار کو ہیلاز ویرونا کے خلاف اپنے آخری میچ کے بعد ریٹائر ہو جائیں گے۔
ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے 41 سالہ سٹرائیکر جذباتی نظر آئے اور انہوں نے اپنے شاندار کیریئر کو یاد کیا۔
وہ کہتے ہیں کہ ’جب پہلی مرتبہ ہم میلان آئے تو آپ نے ہمیں خوشیاں دیں، دوسری مرتبہ آپ نے ہمیں پیار دیا۔ میں دل کی گہراہیوں سے اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ آپ نے مجھے کھلی بانہوں سے خوش آمدید کہا۔ مجھے ایسے محسوس ہوا جیسے میں گھر پر ہوں۔ میں ساری زندگی میلان کا فین رہوں گا۔ فٹ بال کو خیرباد کہنے کا وقت آگیا ہے لیکن آپ کو نہیں۔‘
ابراہیمووِچ نے اپنے پروفیشنل کیریئر کا آغاز سویڈش کلب مالمو ایف ایف سے کیا۔ اس کے بعد وہ 2001 میں ڈَچ کلب ایجیکس میں ائے جہاں سے 2004 میں انہیں مشہور اطالوی کلب یووینٹس نے خریدا۔
یووینٹس کی جانب سے ابراہیمووِچ نے 70 میچز کھیل کر 23 گول کیے۔
2006 میں زلاتان کو اطالوی کلب انٹر میلان نے خریدا جہاں انہوں نے 88 میچز میں 57 گول سکور کیے۔
انٹر میلان کے بعد 2009 میں سپین کی لیگ لا لیگا کی ٹیم بارسلونا نے انہیں اپنی ٹیم میں لیا جہاں انہوں نے 29 میچز کھیل 16 گول کیے۔
2010 میں اے سی میلان نے سٹرائیکر کو اپنی ٹیم میں ’لون‘ پر لیا جس کے بعد انہوں نے 29 میچز کھیلے اور 14 گول کیے۔ اس سے اگلے برس وہ اے سی میلان میں مستقل طور پر آگئے جہاں انہوں نے مزید 32 میچز کھیل کر 28 گول کیے۔
وہ 2012 میں فرانسیسی کلب پیرس سینٹ جرمین کا حصہ بن گئے۔ جہاں انہوں نے کلب کی 122 میچز میں نمائندگی کی جہاں انہوں نے 113 گول کیے۔
2018 میں ابراہیمووِچ 2020 میں ایک مرتبہ پھر سے اے سی میلان میں شامل ہوئے جہاں انھوں نے 64 میچز میں 34 گول کیے۔
انہوں نے اپنے کیریئر میں مجموعی طور پر 637 میچز کھیل کر 405 گول سکور کیے۔
عظیم فٹبالر کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی خراج تحسین پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
صحافی فیبریزیو رومانو نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’ایک عہد تمام ہوا۔ شکریہ زلاتان۔‘