کالم

دل اُداسی سے کمزور اور محبت سے جوان رہتا ہے

جون 27, 2023 3 min

دل اُداسی سے کمزور اور محبت سے جوان رہتا ہے

Reading Time: 3 minutes

دو دن سے شدید اداسی کا شکار تھا۔ اس سے پہلے تین ہفتے وہ عالم رہا جو بچپن میں اشتیاق احمد کا ناول اور بعد میں مشتاق یوسفی کی کوئی کتاب پہلی بار پڑھتے ہوئے ہوتا تھا۔ جیسے برسوں بعد برسوں پرانی شراب پینے والوں کا ہوتا ہے۔ یعنی ایک عجیب سی خوشی اور جلدی ختم کرنے کے بجائے گھونٹ گھونٹ پینے کی خواہش۔

بیٹے نے پوچھا تھا، کیا آپ نے سکسیشن دیکھی؟ پھر جہانزیب وارثی، جیو کے سینئر پروڈیوسر نے یہی دریافت کیا۔ جہانزیب کا ٹیسٹ بہت اچھا ہے۔ اگر وہ کسی فلم یا سیریز کے بارے میں کہہ دے تو میں ضرور دیکھتا ہوں۔ اس کے بعد واشنگٹن پوسٹ میں سکسیشن کی آخری قسط پر مضمون دیکھا۔ اچھا کیا کہ صرف سرخی دیکھی، مضمون نہیں پڑھا ورنہ لطف غارت ہوجاتا۔

سکسیشن ایک میڈیا ٹائیکون کی کہانی ہے۔ امریکا میں روپرٹ مرڈوک سمجھ لیں۔ پاکستان میں میر شکیل الرحمان ذہن میں رکھیں۔ میڈیا ٹائیکون کے چار بچے ہیں جن میں سے تین اس کے بعد میڈیا کمپنی کے وارث بننا چاہتے ہیں۔ یہ تینوں ذہین ہیں۔ کئی منفرد صلاحیتوں کے مالک ہیں۔ زبان کے بہترین اور بدترین استعمال کے ماہر ہیں۔ سازشیں کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔

دوسری طرف ان کا باپ بھی ان کا باپ ہے۔ وہ تینوں بچوں کو چکر پہ چکر دیتا ہے۔ کبھی کسی سے وعدہ اور کبھی کسی سے۔ لیکن ان کا راستہ بھی روکتا ہے۔ کوئی اندازہ نہیں لگا پاتا کہ وہ اگلا قدم کیا اٹھانے والا ہے۔

باپ اور بچوں کے علاوہ کئی اور کھلاڑی بھی میدان میں ہیں۔ سب کے الگ الگ اہداف ہیں۔ سب کی الگ الگ سازشیں ہیں۔

انتالیس قسطوں کی اس سیریز میں امریکی کارپوریٹ اور میڈیا سیکٹر بالکل عیاں ہوجاتا ہے۔ کہانی سسپنس سے بھرپور ہے۔ آخری قسط تک راز نہیں کھلتا۔ ہر اداکار اپنے کردار میں ایسا جڑا ہے جیسے انگوٹھی میں نگینہ۔ مکالمے اور ان کی ادائیگی اس قدر شاندار ہے کہ میں کئی بار ویڈیو روک کے پیچھے گیا۔ کئی مکالمے بار بار سنے۔

میں ایک مثال پیش کرتا ہوں۔ باپ کی سیکریٹری نے ایک بیٹے رومن روئے کو فون کیا۔ سیکریٹری کے بارے میں شبہ تھا کہ نوجوان ہونے کے باوجود بوڑھے باس سے اس کے جسمانی تعلقات ہیں۔ بچے باپ سے ناراض تھے۔ سیکریٹری فون کرکے کہتی ہے کہ باپ ان کی خفگی دور کرنے کے لیے فون پر بات کرنا چاہتا ہے۔

فون آیا تو بیٹے نے کہا، سیکریٹری منہ سے ہمارے باپ کا عضو تناسل نکال کر بات کرے تو اچھا ہے۔ جب بات ختم ہوئی تو بیٹے نے کہا، اچھا اب آپ وہ دوبارہ منہ میں ڈال سکتی ہیں۔

سیریز میں سب کردار بار بار ایک دوسرے کی تاریخی بے عزتی کرتے ہیں اور جواب میں تحمل یا ردعمل دیکھنا بے حد دلچسپ تجربہ تھا۔

چونکہ میرا اپنا تعلق میڈیا سے ہے اور میں صحافیوں اور باسز کی اچھی اور بری زبان کا مشاہدہ کرنے اور کبھی کبھی اس کا حصہ بننے کا شرف حاصل کرچکا ہوں، اس لیے سکسیشن مجھے اپنے ماحول کی کہانی لگی۔

شاید آپ جانتے ہوں کہ جنگ کے مالک میر خلیل الرحمان کے بعد ان کے دونوں بیٹوں میں بھی ایسی ہی جنگ ہوئی تھی۔ بات عدالت تک پہنچی تھی جس میں ایم ایس آر یعنی میر شکیل الرحمان کو کامیابی ہوئی تھی۔ اس کے بعد میر جاوید رحمان صرف میگ، ڈیلی نیوز اور اخبارجہاں تک محدود ہوکر رہ گئے تھے۔

کیا آگے پاکستانی سکسیشن کی کہانی چلے گی؟ معلوم نہیں۔

میر ابراہیم رحمان سے پورا پاکستان واقف ہے جو جیو کی ابتدا سے اس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں۔ بلکہ شاید کم عمر ترین سی ای اوز میں ان کا نام آگیا تھا۔ ان کے ایک بھائی میر اسماعیل کے بارے میں سنا ہے کہ وہ سکسیشن سیریز کے کردار کونر کی طرح باپ کی میڈیا سلطنت میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے۔ وہ امریکا میں اپنے غیر نصابی مشاغل کی وجہ سے زیر علاج بھی رہ چکے ہیں۔ ایک بھائی میر اسحاق ڈیجیٹل سنبھالے ہوئے ہیں۔ اور بھی بہن بھائی ہیں۔

ڈان میں حمید ہارون ایک زمانے تک مالک و مختار رہے۔ میں ہارون فیملی کا حال نہیں جانتا لیکن سنا ہے کہ ان میں بھی کشمکش رہی ہے اور اب حمید ہارون کے پاس پہلے جیسا اختیار نہیں۔

یہ ضمنی گفتگو بیچ میں آگئی۔ میں سکسیشن سیریز کا ذکر کررہا تھا جس نے تین ہفتوں تک مجھے اپنی گرفت میں رکھا۔ اس کے انجام نے مجھے اداس اور افسردہ کردیا۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے میں بھی اس وراثت کا امیدوار تھا اور آخر میں محروم رہ گیا۔

لوگن روئے اور رومن روئے کے کردار مجھے سب سے زیادہ پسند آئے۔ خاص طور پر رومن، جس نے گالیوں اور دوسروں کی بدترین بے عزتی کرنے کے ریکارڈ قائم کیے۔ یہ کردار کئیرن کلکن نے ادا کیا جس کی پہلی فلم ہوم الون مقبول ترین فلموں میں سے ہے۔

اداسی کے دورے کے بعد کل میں نے کامیڈی سیریز فرینڈز کا پہلا ایپی سوڈ دیکھا۔ اس کے بعد موڈ تھوڑا بہتر ہوا۔ فرینڈز کے دس سیزن ہیں اور ڈھائی سو ایپی سوڈ۔ یہ کم از کم چھ ماہ کا نسخہ ہے۔ اس کے اختتام پر موڈ خراب بھی نہیں ہوگا۔ زیادہ سے زیادہ جینیفر اینسٹن سے محبت ہوجائے گی۔ وہ کوئی ایسا مسئلہ نہیں۔ دل اداسی سے کمزور پڑتا ہے۔ محبت سے جوان رہتا ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے