لندن پہنچے پر سارہ شریف کے والد، سوتیلی والدہ اور چچا گرفتار
Reading Time: 2 minutesلندن میں مرنے والی دس سالہ بچی سارہ شریف کے پاکستان میں روپوش والد عرفان شریف، سوتیلی والدہ بینش بتول اور چچا فیصل ملک کوپاکستان سے برطانیہ پہنچتے ہی ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا گیا.
سکائی نیوز کے مطابق سارہ شریف کے قتل کی تفتیش کے سلسلے میں برطانوی پولیس کو مطلوب تینوں افراد بدھ کی رات لندن کے ’گیٹ وِِک ایئرپورٹ‘ پہنچے۔
سرے پولیس کے ڈیٹیکٹیو مارک چیمپمین کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ’ 41 سالہ اور 28 سالہ دو مرد اور ایک 29 سالہ خاتون کو 10 سالہ بچی کے قتل کے شبہے میں دبئی سے آنے والے جہاز سے سے اترتے ہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’تینوں افراد پولیس کی تحویل میں ہے اور ان سے تفتیش کی جائے گی۔‘
قبل ازیں عرفان شریف والد محمد شریف کے وکیل راجا حق نواز نے بتایا تھا کہ تینوں افراد خود برطانیہ روانہ ہوئے۔
ضلع جہلم پولیس کے ترجمان مدثر خان نے بھی ان تینوں افراد کی برطانیہ روانگی کی تصدیق کی تھی۔
راجا حق نواز کے مطابق عرفان شریف، ان کی اہلیہ بینش بتول اور بھائی فیصل ملک بدھ کے روز رضاکارانہ طور پر دبئی کے رستے برطانیہ کے لیے روانہ ہوئے۔
تینوں افراد سیالکوٹ سے ایمریٹس ایئرلائن پر دبئی روانہ ہوئے تھے۔
جہلم پولیس کے ترجمان مدثر خان نے عرفان شریف اور ان کے ساتھیوں کی روانگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے پاس اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ سارہ شریف گذشتہ ماہ برطانیہ میں پراسرار موت کا شکار ہوئی تھیں۔
17 اگست کو ایک بچی کی لاش ووکنگ سرے کے ایک گاؤں میں ایک گھر سے برآمد ہوئی۔ بعد میں لاش کی شناخت کو 10 سالہ سارہ شریف کے نام سے ہوئی۔ لاش کی برآمدگی کے بعد برطانوی پولیس نے قتل کی تحقیقات شروع کی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق سارہ کے جسم پر کئی ایک اور شدید زخموں کے نشانات تھے۔