جھیل ٹوٹنے سے سیلاب، 22 انڈین فوجیوں سمیت 40 ہلاک
Reading Time: < 1 minuteانڈیا میں ایک برفانی جھیل کے ٹوٹنے کے بعد شدید سیلاب سے 22 فوجیوں سمیت کم از کم 40 افراد ہلاک ہو گئے۔
سرکاری حکام نے جمعے کو خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ امدادی کارکن درجنوں لاپتہ افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔
ہمالیہ خطے کی ریاست سکم میں لوناک جھیل بدھ کو ٹوٹ گئی تھی جس کی وجہ سے بڑا سیلاب آیا۔
ریاستی حکام کے مطابق سیلاب سے 22 ہزار افراد متاثر ہوئے۔
روئٹرز کے مطابق یہ جنوبی ایشیا کے پہاڑوں میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والا تازہ ترین اور مہلک واقعہ ہے۔
ریاست کے حکام نے جمعرات کی شام مرنے والوں کی تعداد 18 بتائی تھی۔
پڑوسی ریاست مغربی بنگال کے حکام نے روئٹرز کو بتایا کہ ہنگامی ٹیموں نے مزید 22 لاشیں نکالی ہیں جو بہہ گئی تھیں۔
انڈین فوج نے کہا ہے کہ وہ خطے میں موسم بہتر ہونے پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے تقریباً 1500 پھنسے ہوئے سیاحوں کو نکالنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
اس سے قبل انڈین حکام نے کہا تھا کہ شمال مشرقی ریاست سکم میں کلاؤڈ برسٹ سے سیلابی ریلہ آنے کے بعد 22 فوجیوں سمیت 102 افراد لاپتہ ہیں جبکہ 14 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
یہ واقعہ ریاست سکم کے شمال میں ایک جھیل کے بالائی حصے میں ہوا جس کے نتیجے میں وادی لاچن میں دریائے تیستا میں پانی میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا اور قریبی ڈیم سے پانی دریا میں چھوڑے جانے کے بعد صورتحال خراب ہو گئی۔
انڈین فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری کی گئی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا کہ پانی کا ایک بڑا ریلہ گھنے جنگل سے ہوتا ہوا وادی سے بہہ رہا ہے جس کے باعث علاقے میں متعدد سڑکیں بہہ گئیں اور بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا۔