عالمی خبریں

اسرائیل کی غزہ امن معاہدے پر رضامندی، امریکی فضائی امداد شروع

مارچ 3, 2024 2 min

اسرائیل کی غزہ امن معاہدے پر رضامندی، امریکی فضائی امداد شروع

Reading Time: 2 minutes

ایک سینیئر امریکی اہلکار کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کو قبول کر لیا ہے۔
یہ اعلان امریکی فوجی کارگو طیارے کی جانب سے غزہ میں پہلی انسانی امداد بھیجنے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی اہلکار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ معاہدے کے تحت چھ ہفتے کے لیے لڑائی ختم کی جائے گی جو فوری طور پر شروع ہو سکتا ہے اگر فلسطینی عسکریت پسند گروپ اپنے زیر حراست یرغمالیوں کی رہائی پر آمادہ ہو جائے۔

اہلکار کے بقول اسرائیلیوں نے اس (معاہدے کو) قبول کر لیا ہے۔ اب گیند حماس کے کورٹ میں ہے۔‘

اقوام متحدہ نے غزہ میں قحط سے خبردار کیا ہے۔ رواں ہفتے کے آغاز میں امداد پہنچانے والے ٹرکوں سے خوراک کے حصول کے لیے موجود ہجوم پر اسرئیلی فورسز کی فائرنگ سے 100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا ہے کہ امداد جو 38 ہزار خوراک پر مشتمل تھی متاثرہ شہریوں کو ریلیف پہنچانے کے لیے بھیجی گئی تھی۔

سینٹرل کمانڈ کے ایک اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’یہ خوراک امریکی فوجی راشن پر مشتمل تھی جس میں سور کا گوشت نہیں تھا، جس کا استعمال اسلام میں ممنوع ہے۔‘

انتظامیہ کے اہلکار نے کہا کہ ’اگر حماس کمزور یرغمالیوں: بیمار، زخمی، بزرگ اور خواتین کو رہا کرنے پر راضی ہو جائے تو غزہ میں چھ ہفتے کی جنگ بندی آج سے شروع ہو جائے گی۔‘

حماس کے عسکریت پسندوں نے گذشتہ سال سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے دوران تقریباً 250 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے 130 غزہ میں موجود ہیں جبکہ 31 کے بارے میں اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ ہلاک ہو چکے ہیں۔

امریکہ کو اُمید ہے کہ جنگ بندی زیادہ دیرپا امن کے لیے گنجائش پیدا کرے گی۔
حماس کے ایک قریبی ذریعے نے اے ایف پی کو بتایا کہ حماس کا ایک وفد جنگ بندی پر بات چیت کے لیے سنیچر کو قاہرہ جائے گا۔

انتظامیہ کے اہلکار نے بتایا کہ جنگ بندی سے غزہ کے لیے انسانی امداد میں نمایاں اضافہ ممکن ہو گا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے