اہم خبریں متفرق خبریں

نیب ترامیم کیس، عمران خان اور ججز کا مکالمہ

جون 6, 2024 2 min

نیب ترامیم کیس، عمران خان اور ججز کا مکالمہ

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ کورٹ نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف فیصلے پر حکومتی انٹراکورٹ اپیلوں کی سماعت مکمل کر لی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ جج اپنے فیصلے کی وضاحت نہیں دیا کرتے، آپ نظر ثانی کی اپیل دائر کر سکتے ہیں.

عمران خان نے کہا کہ میں نیب ترامیم کیس میں حکومتی اپیل کی مخالفت کرتاہوں، جسٹس اطہر من اللہ نے کہا تھا کہ ترامیم ہوئیں تو میرا نقصان ہو گا،
مجھے 14 سال کی قید ہو گئی کہ میں نے توشہ خانہ تحفے کی قیمت کم لگائی، دو کروڑ روپے کی میری گھڑی تین ارب روپے میں دکھائی گئی، میں کہتا ہوں نیب کا چیئرمین سپریم کورٹ تعینات کرے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عمران خان صاحب! ان ترامیم کو کالعدم کرنے کی کوئی وجہ نہیں تھی، آپ نے میرا نوٹ نہیں پڑھا شاید، نیب سے متعلق آپ کے بیان کے بعد کیا باقی رہ گیا ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے پوچھا کہ آپ کا نیب پر کیا اعتبار رہے گا؟

عمران خان نے کہا کہ میرے ساتھ 5 روز میں نیب نے جو کیا اس کے بعد کیا اعتبار ہو گا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے عمران خان سے کہا کہ جیل جا کر تو مزید میچورٹی آئی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ 27 برس قبل بھی نظام کا یہی حال تھا جس کے باعث سیاست میں آیا، غریب ملکوں کے سات ہزار ارب ڈالر باہر پڑے ہوئے ہیں، اس کو روکنا ہو گا۔
میں ایسا کوئی خطرناک آدمی نہیں ہوں.

جسٹس امین الدین نے کہا کہ خان صاحب آپ کو غیر ضروری ریلیف ملا، آپ صرف کیس پر رہیں.

چیف جسٹس نے کہا کہ ججز اپنے فیصلوں کی خود وضاحت نہیں کرتے، آپ صرف کیس پر رہیں.

عمران خان نے کہا کہ مجھے جیل میں دی گئی سہولیات اور جو نواز شریف کو سہولیات دی گئی تھیں ان کا موازنہ کروا لیں.

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ نواز شریف تو اس وقت جیل میں نہیں.

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم جوڈیشل افسر سے سرپرائیزنگ وزٹ کروا لیں گے.

میں عمر میں آپ سے بڑا ہوں: عمران خان کا ججز سے مکالمہ

ہم سمجھتے ہیں آپ اس وقت جیل میں ہیں یہ بدقسمتی ہے، جسٹس اطہر من اللہ

آپ ایک بڑی جماعت کے سربراہ ہیں آپ کے لاکھوں پیروکار ہیں، جسٹس اطہر من اللہ

ہمارے ساتھ تو ظلم ہو رہا ہے، غیر اعلانیہ مارشل لاء لگا ہوا ہے، میری آخری امید سپریم کورٹ ہی ہے، عمران خان

ہمیں تو اصل گلہ ہی سیاستدانوں سے ہے، جسٹس جسٹس جمال خان مندوخیل

اگر ہم بھی خدانخواستہ فیل ہو گئے تو کیا ہو گا، جسٹس جمال خان مندوخیل

چیف جسٹس نے عمران خان سے کہا کہ آپ کی معاونت کا شکریہ.

عمران خان نے کہا کہ آپ کا بھی شکریہ.

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے