ایران کی بندرگاہ پر دوسرے دن بھی آگ، 28 ہلاک، 1000 زخمی
Reading Time: < 1 minuteایران میں حکام نے کہا ہے کہ اہم بندرگاہ پر متعدد کنٹینرز دھماکوں سے پھٹنےکے نتیجے میں 28 افراد ہلاک اور 1000 سے زائد زخمی ہیں۔
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق شہید رجائی پورٹ میں ’بہت بڑے دھماکے‘ سے نقصان کے بعد دوسرے دن بھی آگ بھڑک رہی ہے.
یہ بندرگاہی علاقہ ایران کے جنوبی ساحل پر ہزمزگان صوبے میں واقع ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ ملک کی سب سے بڑی بندرگاہ بندر عباس میں ممکنہ طور پر کیمیائی مواد کے پھٹنے سے ہونے والے ایک بڑے دھماکے میں کم از کم 18 افراد ہلاک اور ساڑھے سات سو سے زائد زخمی ہو گئے۔
ایرانی ریسکیو محکمے کے سربراہ بابک محمودی نے سرکاری ٹیلی ویژن پر ہلاکتوں کے حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔
شہید رجائی پورٹ ایران کے دارالحکومت تہران سے ایک ہزار کلومیٹر دور جنوب میں واقع ہے جبکہ صوبہ ہرمزگان میں بڑے بحری جہازوں سے کنٹینرز کو ہینڈل کرنے والی جدید ترین بندرگاہ سمجھی جاتی ہے۔
ارنا نیوز ایجنسی کے مطابق یہ بندرگاہ عباس کے جنوب میں 23 کلومیٹر کے فاصلے پر آبنائے ہرمز میں واقع ہے جہاں سے دنیا کے تیل کا پانچوں حصہ گزرتا ہے۔
سرکاری ٹی وی پر نشر کی گئی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ بندرگاہ سے گہرے سیاہ دھویں کے بادل اُٹھ رہے ہیں۔ فوٹیج میں وہاں پڑے کنٹینرز بھی نظر آ رہے ہیں۔
ہرمزگان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے سربراہ مختار صلاحشور نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ ’دھماکے کے بعد چار فوری رسپانس ٹیمیں جائے وقوعہ پر روانہ کی گئیں۔‘
صوبے کی کرائسز مینجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ مہرداد حسن زادہ نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ ’یہ واقعہ شہید رجائی پورٹ وارف کے علاقے میں رکھے گئے کئی کنٹینرز میں دھماکوں کی وجہ سے پیش آیا۔‘