عالمی خبریں

سرحد پار جانے والے پانی کو اب روکا جائے گا: انڈین وزیراعظم

مئی 6, 2025 2 min

سرحد پار جانے والے پانی کو اب روکا جائے گا: انڈین وزیراعظم

Reading Time: 2 minutes

انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاہے کہ ان کے ملک کےسرحد پار جانے والے پانی کو اب روکا جائے گا۔

منگل کو نریندر مودی نے نئی دہلی میں ایک تقریر کے دوران کہا کہ ’انڈیا کا پانی پہلے باہر چلا جاتا تھا، اب وہ انڈیا کے لیے بہے گا۔‘

انڈین وزیراعظم نے یہ بیان پڑوسی ملک پاکستان کے ساتھ ایک اہم آبی معاہدہ معطل کرنے کے چند دن بعد دیا۔

انہوں نے کہا کہ ’انڈیا کا پانی اندیا کے مفاد کے لیے روکا جائے گا اور اسے انڈیا کے لیے استعمال کیا جائے گا۔‘

قبل ازیں پاکستان نے انڈیا پر دریائے چناب کے پانی کے بہاؤ میں کمی کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پاکستان کی جانب سے یہ دعوٰی منگل کو سامنے آیا ہے۔

دریائے چناب ان تین دریاؤں میں سے ایک ہے جن کے پانی پر 1960 میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان طے پانے والے سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کا حق تسلیم کیا گیا ہے۔

انڈیا نے گزشتہ ماہ 22 اپریل کو کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں عسکریت پسندوں کے حملے میں 22 افراد کی ہلاکت کے واقعے کے بعد دیگر سخت اقدامات کے ساتھ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔

اس کے بعد پاکستان نے خبردار کیا تھا کہ اس کے حصے کے دریاؤں کے بہاؤ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کو ’اقدامِ جنگ‘ سمجھا جائے گا۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے وزیر آب پاشی کاظم پیرزادہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہم نے دریائے چناب کے بہاؤ میں تبدیلیاں مشاہدہ کی ہیں جو بالکل بھی قدرتی نہیں ہیں۔‘
انڈیا کی سرحد سے متصل پنجاب پاکستان کا سب سے زیادہ آبادی والا صوبہ ہے اور ملک کا زرعی مرکز بھی ہے۔

کاظم پیرزادہ نے کہا کہ پانی کے بہاؤ میں کمی کے زیادہ اثرات ان علاقوں پر پڑیں گے جہاں پانی کے متبادل انتظامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔‘

’ایک دن دریائے چناب کا بہاؤ معمول کے مطابق تھا جبکہ اگلے دن یہ بہت زیادہ کم ہو گیا تھا۔‘

پاکستان کے سابق وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی کی سربراہی میں قائم تھنک ٹینک جناح انسٹی ٹیوٹ کے مطابق اس سے قبل 26 اپریل کو مبینہ طور پر انڈیا نے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر سے گزرنے والے دریاؤں میں پانی کی بھاری مقدار چھوڑ دی تھی۔

کاظم پیرزادہ کے مطابق ’ایسا اس لیے کیا گیا تاکہ ہم پانی کو مناسب طور پر استعمال نہ کر سکیں۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے