کوشش کرتے ہیں کہ کیا ’ہزار سال بعد‘ کشمیر کا کوئی حل نکل سکتا ہے: صدر ٹرمپ
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ انڈیا اور پاکستان کی قیادت کے ساتھ مل کر ’ہزار سال‘ پرانے مسئلہ کشمیر کا حل تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔
اپنی ویب سائٹ ٹروتھ سوشل پر جاری ایک پیغام میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انھیں پاکستان اور انڈیا کی مضبوط اور غیر متزلزل طاقتور قیادت پر فخر ہے جنھوں نے دانشمندی اور ہمت سے کام لیا اور یہ سمجھا کہ یہ موجودہ جارحیت کو روکنے کا وقت ہے جو بہت سے لوگوں کی موت اور تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔
’لاکھوں اچھے اور معصوم لوگوں کی جانیں جا سکتی تھیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ انڈیا اور پاکستان کی قیادت کے بہادرانہ اقدامات نے ان کی میراث میں بے پناہ اضافہ کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ انھیں اس بات پر بھی فخر ہے کہ امریکہ نے دونوں ملکوں کو اس تاریخی فیصلے تک پہنچنے میں مدد کی.
انہوں نے مزید کہا کہ وہ انڈیا اور پاکستان کی قیادت کے ساتھ مل کر یہ دیکھنے کی کوشش کریں گے کہ کیا ’ہزار سال بعد‘ کشمیر کا کوئی حل نکل سکتا ہے۔
امریکی صدر نے دونوں ممالک کے ساتھ اپنی تجارت کو کافی حد تک بڑھانے کا بھی اعلان کیا۔
سنیچر کے روز پاکستان اور انڈیا کے درمیان سیز فائر کا اعلان سب سے پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا تھا۔
امریکی صدر نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ’میں دونوں ممالک کو ذہانت اور تدبر کا مظاہرہ کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔‘