عمران خان بنی گالہ گھر کیلئے جے آئی ٹی؟
Reading Time: < 1 minuteسپریم کورٹ نے عمران خان کے بنی گالہ گھر کی تعمیر کے لیے فراہم کیے نقشے کی تصدیق کا حکم دے دیا ہے _ عدالت نے وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کو ایک ہفتے میں تصدیق کرنے کے لیے کہا ہے _
پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق عدالت میں عمران خان کے گھر کے نقشے کی دستاویز وکیل بابر اعوان نے پیش کی اور کہا کہ یونین کونسل بارہ کہو کا این او سی 1990 کا ہے، عمران خان نے زمین خریداری کی فیس 2002 میں ادا کی اور 250 کنال اراضی پر گھر کی تعمیر کے لیے نقشہ یونین کونسل میں جمع کرایا، 2003 میں سرٹیفکیٹ ملا _
چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا نقشہ منظور کیا گیا؟ قانون کے مطابق طریقہ کار یہ ہے کہ نقشہ جمع کر کے منظوری لی جاتی ہے، پھر تعمیراتی کام مکمل ہونے کے بعد جائزہ لیا جاتا ہے کہ کیا تعمیر نقشے کے مطابق ہوئی_ پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ہم ریکارڈ سے دیکھ کر بتائیں گے _ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم بابر اعوان کی جانب سے فراہم کردہ عمران خان کے گھر کے نقشے کی دستاویز کی پہلے تصدیق کرائیں گے_
وکیل بابر اعوان نے کہا کہ نقشے کی منظوری کا قانون ہی موجود نہیں تھا، ہو سکتا ہے مخالف حکومت عمران خان کے گھر کے نقشے کی تصدیق نہ کرے، چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ہم تفتیش کرا لیں گے، جے آئی ٹی بنا دیں گے _