پاکستان24 متفرق خبریں

آئی ایس آئی سڑک بندش پر نوٹس

مارچ 15, 2018 2 min

آئی ایس آئی سڑک بندش پر نوٹس

Reading Time: 2 minutes

چیف جسٹس نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں سیکورٹی کے نام پر سڑکوں کی بندش کی اجازت نہیں دی جا سکتی، رپورٹ آئی ہے کہ آبپارہ میں سڑک بند ہے ۔

عدالت نے وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کو آبپارہ میں آئی ایس آئی اور جی نائن میں ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر اور دیگر اداروں کے سامنے موجود رکاوٹیں کھڑی کرنے پر جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے ۔

پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اسلام آباد میں شاہراہوں کی بندش اور تجاوزات کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی ۔ عدالت میں وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کے چیئرمین پیش ہوئے اور بتایا کہ گزشتہ روز دیئے گئے حکم پر عمل کرتے ہوئے بڑے ہوٹلوں کے سامنے رکھی گئی رکاوٹیں ہٹا کر سڑکیں کھول دی گئی ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ رپورٹ آئی ہے کہ آبپارہ میں سڑک بند ہے ۔ بتایا جائے سڑک کس نے اور کیوں بند کی؟ قانون سب کیلئے برابر ہے، سیکیورٹی کے نام پر سڑکیں بند کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔

پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق دوران سماعت عدالت میں موجود وکیل کی راولپنڈی کی جانب نشاہدہی کی گئی کہ راولپنڈی کینٹ میں بھی کئی سڑکیں سیکیورٹی کے نام پر بند ہیں ۔چیف جسٹس نے کہا کہ راولپنڈی کیںٹ کی بند سڑکیں بھی کھولیں گے ۔ سپریم کورٹ نے آبپارہ میں سڑک بند کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے سی ڈی اے سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کر لی ہے ۔

اسلام آباد کے پانچ ستارہ ہوٹل کے وکیل نعیم بخاری نے عدالت کو بتایا کہ ہوٹل انتظامیہ کو سنے بغیر رکاوٹیں ہٹائی گئیں ۔ پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ سڑکوں پر موجود رکاوٹیں ہٹانے کیلئے سننے کی ضرورت نہیں، بخاری صاحب ہم تو سڑکیں کھلوانے آبپارہ تک پہنچ گئے ۔ نعیم بخاری نے کہا کہ دہشتگردی ابھی ختم نہیں ہوئی ۔ پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ اللہ خیر کرے گا دہشتگردی بھی ختم ہو رہی ہے، جہاں ضرورت ہو وہاں سکیورٹی میں اضافہ کر دیں، سکیورٹی کے نام پر بند تمام سڑکیں کھلوائیں گے ۔

عدالت نے ہدایت کی کہ ہوٹل کی حدود کے اندر قواعد کی خلاف ورزی پر سی ڈی اے متعلقہ فریقن کو سن کر فیصلہ کرے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے