پاکستان

سیکس ادویات والے کا کیا بنا؟

اپریل 27, 2018 2 min

سیکس ادویات والے کا کیا بنا؟

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ میں سیکس ادویات بنانے والی فیکٹری کے مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے پوچھا ہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل کہاں ہیں؟ ملزم عثمان کہاں ہے؟

جعلی اور غیر رجسٹرڈ ادویات فیکٹری کیس میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کو ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ فوجداری مقدمہ درج کرکے چلان داخل کر دیا ہے، فیکٹری کا مالک جعلی ادویات بنانے کا ذمہ دار قرار پایا ہے ۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ ڈی جی ایف آئی اے کدھر ہے، ڈی جی ایف آئی اے نے ملزم عثمان کے عزیز ڈی آئی جی کو الزامات سے بری کر دیا، کیا تحقیقات ایف آئی اے نے کی ہیں ۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ ملزم عثمان کدھر ہے، ملزم کے خلاف کتنے مقدمات کا اندراج کیا؟

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ملزم عثمان کے خلاف صرف تین مقدمات کا اندراج ہوا ۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ ملزم عثمان کی نمائندگی کون کرے گا؟ ڈی جی ایف آئی اے کو بھی بلا لیں ۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے افسر نے عدالت میں کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے پروجیکٹر پر بریفنگ دی ۔

عدالت کو بتایا گیا کہ نیشنل ٹاسک فورس نے جعلی ادویات کے حوالے سے ایکشن لیا، ایک ماہ میں پورے ملک میں 1217 معائنے کیے ۔ 1862 ڈرگ ریگولیٹری ایکشن لیے گئے، ۱۹۵ ادویات فیکٹریوں کو بند کیا گیا ۔ چیف جسٹس نے بتایا کہ عدالتی احکامات سے قبل ڈریپ کی کیا کارکردگی تھی ۔ عدالت کو بتایا گیا کہ عدالتی احکامات کے بعد ڈریپ نے کوششیں کیں ۔

ڈریپ آفیسر نے استدعا کی سپریم کورٹ ملک بھر میں موجود بارہ ڈرگ عدالتوں کو مقدمات جلد نمٹانے کاحکم دے ۔ سپریم کورٹ نے ڈرگ اتھارٹی کو جعلی ادویات کے خاتمے کا حکم دے دیا، عدالت نے لا اینڈ جسٹس کمیشن کو ڈرگ کورٹس کے ججز کی میٹنگ بلانے کا بھی حکم دیا ۔ اتھارٹی متعلقہ عدالت میں مقدمات کی پیروی کرے، نیب اور ایف آئی اے حکام ڈرگ اتھارٹی کے معاملات میں مداخلت نہ کریں ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ مارکیٹ سے تمام جعلی اور غیرمعیاری ادویات کو فوری اٹھایا جائے، ڈریپ عدالتی احکامات کے مطابق کام جاری رکھے، ڈریپ بتا دے کتنے عرصے میں جعلی ادویات کا ملک بھر میں خاتمہ کر دے گا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نیب اور ایف آئی اے ڈریپ افسران کو ہراساں نہ کریں ۔ چیف جسٹس نے ڈپٹی چئیرمین نیب سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ نیب جس طرح کر رہا ہے اس کی اجازت نہیں دیں گے، نیب اپنی جگہ واپس آجائے، آپ کو علم ہوگا کہ میں نے گزشتہ روز نیب سے ملاقات کیوں منسوخ کی ۔

سپریم کورٹ نے پولیس آفیسر رفعت سلیم کے خلاف کاروائی ختم کر دی، ایف آئی اے رپورٹ رفعت سلیم کے حق میں آنے پر کاروائی ختم کی گئی ۔ ڈرگ اتھارٹی جعلی ادویات کے خلاف ایکشن رپورٹ ہر 15 دنوں کے بعد جمع کرائے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے