سوشل میڈیا: اںصافی رکن اسمبلی کے وارنٹ
Reading Time: 2 minutesپاکستان میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حکام نے فیس بک اور ٹوئٹر پر سینیٹر روبینہ خالد کے گھر سے 14 من سونا برآمدگی کا پروپیگنڈے کرنے پر پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی سندھ اسمبلی کی رکن دعا بھٹو کے وارنٹ جاری کر دیے ہیں۔
سینیٹ کی کمیٹی نے اس معاملے میں ایک شخص کو گرفتار جبکہ 9 افراد کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کی سینیٹر روبینہ خالد کے گھر سے 14 من سونے کا ذخیرہ ملنے کے سوشل میڈیا پر کیے گئے پروپیگنڈے کے حوالے سے ایف آئی اے حکام نے اپنی رپورٹ پیش کی۔
حکام نے کمیٹی کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کی سندھ کی رکن دعا بھٹو کے دو اصل اکائونٹس سے یہ اسٹیٹس لکھا گیا اور 9 لوگوں جن میں قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے پروفیسر ڈاکٹر انور شامل ہیں، نے یہ پوسٹ شیئر کی۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ ایک شخص اسد تنولی کو گرفتار کیا گیا ہے، جس کا فیس بک اکائونٹ بند کر دیا گیا ہے اور ٹوئٹر کو اکائونٹ بند کرنے کے لیے درخواست کی گئی ہے جبکہ دعا بھٹو کے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔
حکام کا کہنا تھا کہ قائداعظم یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر انور کا نام بھی ٹریس کیا گیا ہے جن کے خلاف کارروائی نہیں کر سکتے۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ پروفیسر انور کو دو دفعہ تفتیش کے لیے بلایا گیا ہے لیکن وہ نہیں آئے۔
کمیٹی کی چیئرپرسن سینیٹر کلثوم پروین اور سنیٹر میر کبیر نے شدید برہمی کا اظہار کرتے کہا کہ جب پارلیمنٹ کی ایک معزز رکن کو سوشل میڈیا کے پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف انصاف نہیں ملا تو عام لوگوں کو کیسے مل سکتا ہے؟
ایف آئی حکام کا کہنا تھا کہ تمام ملوث لوگوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اور ان کو سزائیں دلوانے کے لیے قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی وزیر زرتاج گل کے خلاف بھی سوشل میڈیا پروپیگنڈا کرنے پر خاتون اینکر غریدہ فاروقی نے مقدمہ درج کرایا تھا تاہم اس پر کارروائی نہیں کی گئی۔