لیاقت قائم خانی عدالت میں
Reading Time: < 1 minuteپاکستان میں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے کروڑوں روپے کی زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس میں کراچی کے سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائمخانی کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کےحوالے کیا ہے۔
عدالت کے سامنے لیاقت قائم خانی نے کہازمین کی الاٹمنٹ پرایک دستخط بھی نہیں کیا، ثابت ہو جائے تو بےشک پھانسی پرچڑھا دیں۔
جعلی اکاؤنٹس کیس میں نامزد ملزم لیاقت قائمخانی کواحتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے سامنے پیش کیا گیا۔
جج نےاستفسار کیا کہ کون ہے لیاقت قائم خانی؟ آپ ہیں؟ جس پر سابق ڈی جی پارکس نے جواب دیا جی میں ہی لیاقت ہوں۔
نیب حکام کی جانب سےعدالت میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ لیاقت قائمخانی نے بطور ڈی جی پارکس غیر قانونی الاٹمنٹ کیں، غیر قانونی طور پر باغ ابن قاسم کی زمین گلیکسی انٹرنیشنل کو دی گئی، اس زمین کو باغ کے ریکاڑد سے بھی غائب کیا گیا۔
نیب حکام کےمطابق لیاقت قائمخانی کےگھرسےخزانہ بھی ملا ہے، یہ مال کہاں سے آیا پتہ کرنا ہے، خزانے کی منی ٹریل بھی معلوم کرنی ہے لہذا ملزم کا 14 روزہ جسمانی دیا جائے۔
لیاقت قائمخانی نےجج کوبتایا شوگر کا مریض ہوں، پرہیزی کھانا کھاتا ہوں اور روز انسولین لینا ہوتی ہے۔ زمین کی الاٹمنٹ پرایک دستخط بھی نہیں کیا، کوئی ایک دستخط ثابت ہو جائے تو بےشک پھانسی پرچڑھا دیں۔
نیب کے تفتیشی افسر اصغرخان نےکہا ہم نے باغ ابن قاسم کی سیٹلائٹ تصویریں بھی لی ہیں، لیاقت قائمخانی نے جان بوجھ کو 2005 میں باغ کا یہ ایریا چھوڑ دیا تھا۔
احتساب عدالت نے لیاقت قائمخانی کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کےحوالے کرتے ہوئے انہیں سگے بھائیوں سےملاقات کی اجازت دے دی۔