پاکستان

’جب چینل نے رپورٹر کو لاوارث چھوڑ دیا‘

Reading Time: 2 minutes پاکستان میں نیوز چینلز ضلعی سطح پر نمائندوں سے مفت کام لیتے ہیں اور ان کی خبروں کو بریکنگ نیوز بنا کر نشر کرتے ہیں مگر جب مقامی رپورٹرز کو حکومت یا بااثر شخصیات کی جانب سے دباؤ کا سامنا کرنا پڑے تو برطرف کر دیتے ہیں۔

ستمبر 26, 2019 2 min

’جب چینل نے رپورٹر کو لاوارث چھوڑ دیا‘

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں نیوز ٹی وی چینلز کی جانب سے ضلع کی سطح پر رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں یا نمائندوں کو معاوضہ دینے کا رواج نہ ہونے کے برابر ہے مگر مشکل وقت پر اب چینلز مالکان ’بریکنگ نیوز‘ دینے والے رپورٹر کو تحفظ دینے کے بجائے نوکری سے نکال دیتے ہیں۔

منڈی بہاؤالدین سے چینل 24 کے لیے ضلع کی رپورٹنگ کرنے والے ساجد مغل اب لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرنے کے لیے سفر کر رہے ہیں کیونکہ مقامی سیشن عدالت نے ان کی ضمانت میں توسیع نہیں کی۔

ساجد مغل نے کچھ عرصہ قبل اپنے چینل کو پنجاب اسمبلی کے سیکرٹری محمد خان بھٹی کی ایک آڈیو ٹیپ دی تھی جس میں وہ مبینہ طور پر ایک پولیس افسر کو دھمکی رہے ہیں اور گالیاں بک رہے ہیں۔

اس آڈیو کو چینل 24 نے بریکنگ نیوز کے طور پر نشر کیا اور اس کا کریڈٹ بھی لیا تاہم جب چینل پر دباؤ آیا تو خبر دینے والے رپورٹر کو بغیر کسی اظہار وجوہ کے نوٹس کے برطرف کر دیا گیا۔

ساجد مغل نے پاکستان 24 کو بتایا کہ ان کو چینل نے بیسٹ رپورٹر آف دی ایئر اور بیسٹ کوریج کا تعریفی سرٹیفیکیٹ بھی دیا تاہم جب ان کے خلاف پنجاب پولیس نے ’روایتی حربے‘ استعمال کرتے ہوئے تین مقدمات درج کیے تو مدد اور تعاون کے لیے چینل کی انتظامیہ موجود نہ تھی۔

ساجد مغل کے مطابق ان پر پہلا مقدمہ مقامی پولیس چوکی پر حملے کا سولہ ایم پی او کے تحت درج کیا گیا جو عدالت میں سی سی ٹی وی فوٹیج سے جھوٹا ثابت ہوا۔ ’دوسرا مقدمہ ایک گھر پر حملے کا درج کیا گیا جس میں مدعی نے مجھے نامزد ہی نہیں کیا تھا مگر پولیس نے بعد میں دیگر نامعلوم میں میرا اور میرے کزن کے نام شامل کیے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’اب میرے گھر پر مقامی ایس ایچ او کے ذریعے قبضہ کروا کے میری ملکیتی جائیداد کا میرے خلاف ہی مقدمہ درج کر لیا گیا ہے کہ اس کا انتقال درست نہیں تاہم جب تفتیشی افسر نے محکمہ مال سے ریکارڈ منگوایا اور میرے حق میں ثابت ہوا تو تفتیشی کو تبدیل کرکے پولیس فائل ہی غائب کر دی گئی۔‘

ساجد مغل کے مطابق پولیس فائل غائب ہونے کا ان کو یہ نقصان ہوا کہ جمعرات کو سیشن جج کی عدالت نے ان کی قبل از گرفتاری ضمانت میں توسیع کی درخواست ہی خارج کر دی جس کے خلاف اب وہ جمعہ کو لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے جار رہے ہیں۔

اس خبر میں منڈی بہاؤالدین کے ڈی پی او، پنجاب اسمبلی کے سیکرٹری محمد خان بھٹی اور چینل 24 کے مالک محسن نقوی سے مؤقف لینے کے لیے رابطے کی کوششیں کامیاب نہ ہو سکیں۔

پاکستان ٹوئنٹی فور مذکورہ فریقین کا مؤقف شائع کرنے کے لیے کسی بھی وقت تیار ہے، فریقین اپنا مؤقف ای میل ایڈریس pakistan24-1-74132b.ingress-earth.ewp.live@gmail.com پر ارسال کر سکتے ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے