سوری کے حلقے میں دھاندلی کی شکایات بھی
Reading Time: < 1 minuteرپورٹ: ج ع
پاکستان کی سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کے انتخاب کو کالعدم قرار دینے کا الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے اپیل کے حتمی فیصلے تک ان کی رکنیت بحال کر دی ہے۔
قاسم سوری کے وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ حلقے میں کل 25 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا، نادرا کی تجزیاتی رپورٹ کے مطابق پندرہ سو 33 کاؤنٹر فائلز پر شناختی کارڈ نمبر درست نہیں تھے، رپورٹ کے مطابق 3 سو 59 ووٹ ڈبل ڈالے گئے۔
وکیل نے کہا کہ نادرا کی تجزیاتی رپورٹ میں 31 سو 98 ووٹ پر سوال اٹھایا گیا، حقلے میں کل 1 لاکھ 18 ہزار 11 سو 53 ووٹ ڈالے گئے۔
وکیل نے کہا کہ میرے موکل نے پچیس ہزار 9 سو 73 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی، مخالف امیدوار نے بیس ہزار 89 ووٹ لیے، میرے موکل پانچ ہزار پانچ سو 85 ووٹوں سے الیکشن جیتے۔
قاسم سوری کے وکیل سے جسٹس اعجاز الااحسن نے کہا کہ آپ کے موکل پر صرف یہ الزام نہیں ہے، آپ کے موکل پر دھاندلی کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔
جسٹس اعجاز الااحسن کا کہنا تھا کہ 19 گواہان نے کہا دھاندلی ہوئی، پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال دیا گیا، یہ الزام لگایاگیا آپ کے موکل کو فائدہ پہنچایا گیا۔