پاکستان24

مارچ کی آمد، وزرا کا لہجہ نرم

اکتوبر 31, 2019 2 min

مارچ کی آمد، وزرا کا لہجہ نرم

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعت جمعیت علمائے اسلام کا آزادی مارچ وفاقی دارالحکومت میں داخل ہو رہا ہے جبکہ اس دوران وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ مارچ کے شرکا کو ہر قسم کی سہولیات دے رہے ہیں۔ دھرنے والے سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز کے فیصلے پر عمل کریں۔

وزیر داخلہ نے دعوی کیا کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل نہیں ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مارچ پر امن ہو گا اگر کلیش ہوا تو اگلے وزیراعظم بھی عمران خان ہی ہوں گے۔

اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ ”حکومت آزادی مارچ میں رکاوٹ نہیں ڈالے گی۔ مولانا فضل الرحمان سمیت شرکاء کو مکمل سیکیورٹی دے رہے ہیں۔“

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ایسا کوئی عمل نہ کریں جس سے پاکستان کا وقارمجروح ہو۔


اسلام آباد میں وفاقی وزیرداخلہ اعجازشاہ اورمعاون خصوصی اطلاعات نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ فردوس عاشق نے کہاکہ اسلام آباد میں 80 سفارتخانے اور40 ممالک کےقونصلیٹ ہیں ، مجموعی طورپر7000کےقریب سفارتکاراسلام آباد میں ہیں جن کو سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔


وفاقی وزیرداخلہ نے ماضی کے دھرنوں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ سکندرمرزا کے وقت سے مارچ ہورہے ہیں ، بیانات کے باعث حکومت اوراپوزیشن کے درمیان سیاسی تناؤمیں اضافہ ہوا وزیراعظم نے مارچ کونہ روکنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد معاہدہ ہوا ابتک حکومت نے مظاہرین کوکہیں بھی نہیں روکا، مارچ شرکاء سمیت عوام کے جان ومال کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔


وزیرداخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اورمارچ شرکاء کو سیکیورٹی کے ساتھ پنڈال میں بھی بہترین سہولیات دی گئی ہیں، صحافی کے اس سوال پر کہ اگر کلیش ہوا تو آئندہ وزیر اعظم کون ہو گا وزیر داخلہ نے جواب میں کہا کہ آئندہ وزیر اعظم بھی عمران خان ہی ہونگے۔

وزیر داخلہ نےکہا کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل نہیں ہے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ صحت کے معاملے پر کسی کو کوئی رکاوٹ نہیں ہے ۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ مارچ کے شرکاء کے لیے جلسہ گاہ کو تیار کر کے وہاں ،پانی اور بجلی سمیت تمام سہولیات فراہم کر دی گئیں ہیں ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے