جمہوریت میں دھرنے کی آزادی ہے
Reading Time: 2 minutesپاکستان میں جمعیت علمائے اسلام کے کارکنوں کا اسلام آباد میں حکومت مخالف آزادی مارچ ساتویں روز بھی جاری ہے۔
اس دوران وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان میں کوئی آمرانہ نظام نہیں جمہوریت ہے اور سب کو دھرنے کی آزادی ہے۔
فواد چودھری کے مطابق حکومت اور اسلام آباد کو کوئی خطرہ نہیں، مولانا فضل الرحمان کے بچوں نے تو سکول جانا نہیں دوسرے لوگوں کے بچوں کو تو جانے دیں۔ ’افسوس ہوتا ہے کہ تیز بارش میں لوگ بیٹھے ہیں اور لیڈر شپ گھر میں بیٹھ کر حلوہ کھا رہی ہے۔‘
جمعرات کو اسلام آباد کے پاک چائنہ سینٹر میں تین روزہ ایکسپو کی اختتامی تقریب کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ’نواز شریف پہلے مریض جو تشویش ناک حالت میں ہسپتال سے گھر منتقل ہوئے ہیں حالانکہ مریض کو ایسی حالت ہسپتال میں رکھنا بہتر ہوتا ہے، ہماری دعا ہے کہ اللہ ان کو صحت دے اور پلیٹ لیٹس کی مقدار پوری کرے۔‘
’نواز شریف نے قوم کے پلیٹ لیٹس کو نقصان پہنچایا اور ہمارے وائٹ سیل کم کیے، وہ اب مہربانی کرتے ہوئے ان کو بحال کریں جو وہ قوم کے پیسے واپس کر کے کر سکتے ہیں۔‘
فواد چودھری نے دھرنے میں اقلیتوں کے خلاف بات کیے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے اقلیتوں کے خلاف جو زبان استعمال کی اس نے پوری قوم کے بیانیے کو نقصان پہنچایا ہے۔
اس سوال پر کہ اسلام آباد میں جگہ جگہ کنٹینر رکھے جانے کی وجہ سے حادثات ہو رہے ہیں ان کو کب ہٹایا جائے گا؟ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ’دھرنے والے تو کنٹینر مانگ رہے ہیں، وہ کہتے ہیں ہمارے پاس سونے کے لیے جگہ نہیں ہے۔‘
سائنس و ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر نے کہا کہ ’پی ٹی آئی کے دھرنے کے موقع پر پورا شہر کنٹینرز سے بھر دیا گیا تھا، ہمارے کارکنوں کو گرفتار کیا گیا تھا، ان پر کیسز بنائے گئے تھے، موجودہ دھرنے کے حوالے سے تو ایسا کچھ بھی نہیں ہو رہا۔‘
انہوں نے وزیراعظم کی جانب سے دھرنے والوں کو سہولتیں فراہم کرنے کے اعلان اور مولانا فضل الرحمان کے انکار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حیرت ہے کہ مولانا اپنے ہی کارکنوں کو سہولت دیے جانے کے کیوں خلاف ہیں، انہیں چاہیے کہ جلسے میں سی ڈی اے اہلکاروں کو کام کرنے سے نہ روکیں۔
فواد چودھری نے مزید کہا کہ سب کو بات کرنے اور احتجاج کی آزادی ہے چاہے وہ غلط ہی کیوں نہ ہو۔
جمعرات کو اسلام آباد کے کشمیر ہائی وے پر جمعیت علمائے اسلام کے کارکنوں کے دھرنے میں ساتوں روز صبح بارش نے شرکا کو کنٹینرز میں پناہ لینے پر مجبور کیا۔
شہر میں بدھ کی رات سے وقفے وقفے سے بارش جاری ہے جس کی وجہ سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے بدھ کو ’آزادی مارچ‘ کے شرکا سے خطاب میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔