پاکستان پاکستان24

کابینہ نے جنرل باجوہ کے لیے قانون تبدیل کر لیا

نومبر 26, 2019 2 min

کابینہ نے جنرل باجوہ کے لیے قانون تبدیل کر لیا

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں وفاقی حکومت نے ملک کی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو ملازمت کی مدت میں تین سال کی توسیع دینے کے لیے قانون میں ”توسیع“ کا لفظ شامل کیا ہے۔

وفاقی کابینہ کا غیر معمولی ہنگامی اجلاس منگل کی شام وزیراعظم کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا کے علاوہ قانونی مشیروں نے بھی شرکت کی۔

کابینہ اجلاس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی منظوری دوبارہ سے دی گئی جس سمری صدر کو دستخط کے لیے بھیجی گئی ہے۔

وفاقی وزرا نے کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں بتایا کہ فوجی قانون میں آرمی چیف کے تقرر کے ساتھ مدت ملازمت میں توسیع کا لفظ شامل کرنے کے لیے ترمیم کی منظوری دی گئی ہے جس کا آرڈی نینس جاری کیا جا سکتا ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ آرٹیکل 243 کے تحت آرمی چیف کو توسیع دینا وزیراعظم کا اختیار تھا، وزیراعظم نے ایڈوائس کی صدر نے اس کے تحت توسیع دی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی یہ بھی صوابدید ہے کہ وہ اس چیز کے بارے میں فیصلہ کریں کہ کیا حالات ایسے ہیں کہ وہ توسیع دیں۔ یہ ان کا اختیار ہے کہ فیصلہ کریں کہ کیا ایسے حالات ہیں کہ نہیں کہ توسیع ضروری ہے۔

وفاقی وزیر کے مطابق خطے میں غیر معمولی حالات ہیں اور سنہ 1971 کے بعد پہلی بار ہندوستان نے پاکستان کی سرزمین بالا کوٹ پر حملہ کیا۔ لائن آف کنٹرول کو کراس کیا، یہ غیر معمولی صورتحال ہے کہ ہندوستان نے کشمیر میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔

شفقت محمود نے کہا کہ انڈیا کوئی جھوٹا حملہ کرا کے بہانے سے حملہ کر سکتا ہے، ان کا وزیردفاع دھمکیاں دے رہا ہے، دریاوں کے پانی کو روکنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔ ان غیر معمولی حالات کے پیش نظر وزیراعظم نے فیصلہ کیا کہ آرمی کمانڈ میں تسلسل ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اس کے تحت سمری بھیجی اور صدر نے اتفاق کیا۔ ”جنرل باجوہ نے جس طریقے سے قیادت کی اور ملکی سالمیت کے لیے جو کردار ادا کیا اور جس طریقے سے ثابت قدمی کے ساتھ فوج کے جواب کو ترتیب دیا۔ وزیراعظم نے فیصلہ کیا کہ جنرل باجوہ نے جو خدمات دی ہیں اور جو حالات ہیں اس کے حوالے سے ان کو توسیع دی جائے۔ یہ آئینی صوابدید ہے۔“


وزیر تعلیم نے کہا کہ اب اس میں آرمی ریگولیشن کے آرٹیکل 255جس کے تحت پہلے جنرل کیانی کو توسیع دی گئی اسی کے تحت سمری منظور کی گئی۔ معزز عدالت نے یہ آبزرویشن دی ہے کہ ریگولیشن 255 میں ایکسٹینشن کا ذکر نہیں۔ وفاقی کابینہ نے عدالت کی مدد کے لیے ریگولیشن کے رول 255 میں ترمیم کی ہے اور اس میں لفظ توسیع کا اضافہ کیا ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے