پاکستان

جج، جرنیل اورعمران خان کے فلیٹ

اپریل 11, 2017 < 1 min

جج، جرنیل اورعمران خان کے فلیٹ

Reading Time: < 1 minute

عمران خان نے تین کروڑ کا فلیٹ بچانے کیلئے قانونی جنگ کا آغاز کیاہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے شہر کے سب سے مہنگے علاقے شاہراہ دستور کے کنارے زیرتعمیر گرینڈ حیات ہوٹل و رہائشی ٹاورکے پلاٹ کی لیز منسوخی کے فیصلے کے بعد کئی سابق جرنیل، بیوروکریٹ، سیاستدان اور جج اپنی کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری بچانے کیلئے سرگرم ہوگئے ہیں۔وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کی جانب سے پانچ ستارہ ہوٹل کیلئے دیے گئے پلاٹ کی لیز کو معاہدے اور عمارتی قوانین کی خلاف ورزی پر منسوخ کیاتھا جس کے خلاف ہوٹل چلانے والی کمپنی نے ہائی کورٹ سے رجوع کیاتھا۔
ہائیکورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے گزشتہ ماہ سی ڈی کی لیز منسوخی کے فیصلے کو درست قراردیاتھا جس کے بعد گرینڈ حیات میں اپارٹمنٹ خریدنے والے 30افراد نے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔ عمران خان ایسے 240افراد میں شامل ہیں جنہوں نے گرینڈ حیات میں رہائشی فلیٹ خریدے ہیں۔ عمران خان کے علاوہ دیگر شخصیات میں اسٹیٹ بنک کے گورنر اشرف وتھرا، سابق چیف جسٹس ناصرالملک، لاہور ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس افتخار حسین چودھری، پیمرا کے چیئرمین ابصار عالم، سابق سیکرٹری خارجہ سلمان بشیر، ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل احسن اظہرحیات،بحریہ کے سابق سربراہ آصف سندھیلہ، اداکارہ فریال گوہر، کرکٹ بورڈ کے سابق سربراہ احسان مانی، سابق وزیردفاع احمد مختار، وزیردفاع خواجہ آصف کے صاحبزادے خواجہ اسد، سابق رکن قومی اسمبلی کشمالہ طارق اور سابق چیف لینڈ کمشنر ساجد ہوتیانہ شامل ہیں۔
عدالت میں گرینڈ حیات انتظامیہ کی جانب سے جمع کرائی گئی دستاویزات کے مطابق عمران خان نے تین کروڑ روپے کا فلیٹ بک کیاہے جس میں سے وہ ایک کروڑ بیس لاکھ روپے ادا کرچکے ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے