بچوں پر جنسی حملے، کشمیری نژاد برطانوی لارڈ نذیر کو پانچ سال قید
Reading Time: < 1 minuteبرطانیہ کی لیبر پارٹی کے رہنما اور ہاؤس آف لارڈز کے سابق رکن نذیر احمد کو ایک لڑکے پر جنسی حملے اور لڑکی کے ریپ کی کوشش کا جرم ثابت ہونے پر پانچ برس قید کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔
لارڈ نذیر احمد عدالتی ٹرائل کے بعد گزشتہ ماہ جنوری میں ایک لڑکے پر سنگین جنسی حملے اور 1970 میں ایک کم عمر لڑکی کے ریپ کی کوشش کے مجرم قرار پائے تھے۔
اب انہیں اس جرم میں پانچ برس چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
کشمیری نژاد برطانوی شہری نذیر احمد کو جمعے کو جسٹس لیونڈر نے سزا سناتے ہوئے مخاطب کر کے کہا کہ ان کے افعال نے متاثرہ لڑکے اور لڑکی پر ’گہرے اور دیرپا اثرات‘ مرتب کیے۔
’عدالتی فیصلے کے مطابق متاثرین کے بیانات وضاحت سے بتاتے ہیں کہ آپ کے افعال نے ان کی زندگیوں کو کئی لحاظ سے تباہ کن انداز میں متاثر کیا۔‘
خیال رہے کہ 64 سالہ لارڈ نذیر احمد ان مقدمات میں جنوری میں عدالت میں پیش ہوئے تھے اور انہوں نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔
شیفیلڈ کراؤن کورٹ کی سماعت میں قرار پایا کہ جنسی زیادتی کے یہ واقعات رودھرم میں پیش آئے جب نذیر احمد جوان تھے۔
سنہ 2016 میں خاتون کے پولیس کے پاس جانے کے بعد انہوں نے متاثرہ مرد سے فون پر بات کی۔
جیوری نے ان کی گفتگو کی ایک ریکارڈنگ سنی، جو اس شخص کی جانب سے ای میل کرنے کے بعد ہوئی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کے پاس ’ان بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے کے خلاف ثبوت‘ موجود ہیں۔