روسی بمباری اور حملے، یوکرین میں 200 شہری ہلاک
Reading Time: 2 minutesیوکرین کے وزیر صحت نے کہا ہے کہ روسی افواج کے حملوں میں اب تک 200 عام شہری ہلاک ہو چکے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں.
یوکرینی دارالحکومت کیئوو میں روسی افواج داخل ہو گئی ہیں اور شہر کے قریب ہوائی اڈے پر پوتن کی چھاتہ بردار فوج نے قبضہ کر لیا ہے۔
سنیچر کی صبح یوکرین کی فوج شہر کی سڑکوں اور گلیوں میں روسی افواج سے لڑ رہی ہے.
قبل ازیں یوکرین کی وزارت دفاع کے حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ جنگ کے دوسرے دن روس کے ایک ہزار فوجی مارے گئے۔
کیئوو کے میئر کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں دھماکوں کی آوازیں سنی جا رہی ہیں.
دوسری جانب کینیڈا، امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے جمعے کے روز روس پر مزید پابندیاں لگانے کا اعلان کیا جن میں صدر پوتن اور وزیر خارجہ سرگئی لاوروف پر ذاتی پابندیاں بھی شامل ہیں۔
یوکرین کی فوج کے تصدیق شدہ فیس بک پیج پر اطلاع دی گئی ہے کہ روسی افواج نے کیئو کے فوجی یونٹس میں سے ایک پر حملہ کیا تاہم اس کو ناکام بنا دیا گیا ۔
یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی نے خبردار کیا تھا کہ روسی فوجیں صبح ہونےسے قبل دارالحکومت کیئو پر قبضہ کرنے کی کوشش کریں گی۔
یوکرین افواج کی جانب سے مزاحمت کے باوجود جمعے کو روسی افواج دارالحکومت کیئو کی طرف مسلسل بڑھتی رہیں، نصف شب کے قریب زیلنسکی نے خبردار کیا کہ لوگ چوکنے رہیں۔
انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’رات دن کے مقابلے میں زیادہ مشکل ہو گی، ہمارے بہت سے شہروں پر حملے ہو چکے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کیئف پر خصوصی توجہ برقرار رکھی جائے، ہم اپنا دارالحکومت نہیں کھو سکتے۔‘
صدر زیلنسکی کہنا تھا کہ ’میں اپنے محافظوں سے بات کرنا چاہتا ہوں، جو فرنٹ پر موجود ہیں، چاہے وہ مرد ہوں یا خواتین، اس رات دشمن اپنی تمام طاقت ہمارے دفاع کو غیرانسانی طریقے سے کچلنے کی کوشش کرے گا۔‘
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے جمعرات کو یوکرین پر وسیع پیمانے پر حملہ کیا تھا جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے، اور 50 ہزار سے زائد لوگوں کو صرف 48 گھنٹے میں یوکرین کو چھوڑنا پڑا جس سے یورپ میں ایک نئی سرد جنگ کے آغاز کا خوف بھی پھیلا۔