شاہد خاقان وزیراعظم منتخب
Reading Time: 2 minutesمسلم لیگ ن کے شاہد خاقان عباسی قومی اسمبلی میں دو سو اکیس ووٹ لے کر ملک کے اٹھارویں وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں۔ ان کے مقابلے میں پیپلز پارٹی کے نوید قمر نے سینتالیس، تحریک انصاف کے امیدوار شیخ رشید نے تینتیس اور جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ نے چار ووٹ حاصل کیے۔ انتخاب کے اس مرحلے کے اختتام پر مسلم لیگ ن کے ارکان قومی اسمبلی نوازشریف کے پورٹریٹ ساتھ لے کر ایوان میں آئے اور شاہد خاقان کے وزیراعظم منتخب ہونے کے اعلان کے ساتھ ہی ایوان وزیراعظم نوازشریف کے نعروں سے گونج اٹھا۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے شیخ رشید کو اپنا امیدوار نامزد کیا مگر ان کو ووٹ دینے اسمبلی نہ آئے۔ وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد شاہد خاقان نے اپنے خطاب میں کہا کہ سپریم کورٹ کے وزیراعظم کی نااہلی کے فیصلے کی کوئی مثال نہیں ملتی، ہم نے فیصلے کو قبول کیا مگر پاکستان کے عوام نے اس فیصلے کو قبول نہیں کیا، ہماری جماعت میں کوئی دراڑ نہیں پڑی، دو سو ارکان کی پارلیمانی پارٹی میں وزیراعظم کا کوئی امیدوار نہیں تھا، جس کو نوازشریف نے وزیراعظم کا امیدوار بنایا آج آپ کے سامنے بطور وزیراعظم کھڑا ہے۔ شاہد خاقان نے کہاکہ گالم گلوچ میں یاد رکھنے پر عمران خان کا مشکور ہوں۔ ایک عدالت اور لگے گی جو اس عدلت سے بہت اوپر ہوگی، وہاں کوئی جے آئی ٹی نہیں ہوگی، ہم وہاں گواہی دیں گے کہ نوازشریف نے کوئی کرپشن نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ملتان والے (شاہ محمود قریشی) بھی گواہی دیں گے کیونکہ ماضی میں نواز شریف کے وزیر رہے ہیں، راول پنڈی سے ایک رکن (شیخ رشید) یہاں بیٹھا ہے یہ سب سے زیادہ عرصہ نوازشریف کا وزیر رہا، یہ بھی گواہی دے گا کہ نوازشریف نے کوئی کرپشن نہیں کی۔شاہد خاقان نے اپنی جذباتی تقریر میں کہا کہ نوازشریف کا قصور یہ ہے کہ اس نے پاکستان میں ساٹھ ارب کی سرمایہ کرائی۔