کشمیر کا مسئلہ گولی سے حل نہیں ہوگا
انڈیا کے یوم آزادی پر وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ گولی یا گالی سے حل نہیں ہوگا بلکہ اس کے لیے لوگوں کو گلے لگانا ہو گا۔
دہلی کے لال قلعے میں قوم سے خطاب میں نریندر مودی نے کشمیر کے علاوہ اترپردیش کے شہر گورکھپور میں بچوں کی اموات کے معاملے پر بھی بات کی۔
کشمیر کے مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا: ‘نہ گالی سے اور نہ گولی سے، کشمیر کا مسئلہ گلے لگانے سے حل ہو گا۔‘ نریندر مودی نے کہا: ‘ہمیں کشمیر کے معاملے پر مل کر کام کرنا ہو گا (تاکہ) کشمیر کی جنت کو ہم دوبارہ محسوس کر سکیں اور ہم اس کے لیے پرعزم ہیں۔’ بھارتی وزیر اعظم نے کہا: ‘نیا انڈیا جمہوریت کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ جمہوریت صرف ووٹ تک محدود نہیں۔ نئے انڈیا کی جمہوریت ایسی ہو گی جس میں نظام کے بجائے عوام سے ملک چلے گا۔’ نریندر مودی نے کہا کہ دہشت گردی کے معاملے پر نرمی برتنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
انھوں نے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا کہ ‘جب سرجیکل سٹرائیکس ہوئیں تو دنیا نے ہماری طاقت کو تسلیم کیا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم اکیلے نہیں ہیں۔ دنیا کے بہت سے ملک ہماری مدد کر رہے ہیں۔’ نریندر مودی نے کہا: ‘ملک کی سلامتی ہماری اولین ترجیح ہے، ملک کے خلاف ہونے والے ہر سازش کے حوصلے پست کرنے کے ہم اہل ہیں۔’
انڈیا میں اقلیتوں کے خلاف تشدد کے واقعات میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا: ‘عقیدے کے نام پر تشدد کو انڈیا میں قبول نہیں کیا جائے گا۔ ملک امن، اتحاد اور خیر سگالی سے چلتا ہے۔ سب کو ساتھ لے کر چلنا ہماری تہذیب اور ثقافت ہے۔’ نریندر مودی نے کہا کہ ایک وقت بھارت چھوڑو کا نعرہ تھا اور آج بھارت جوڑو کا نعرہ ہے۔
نریندر مودی نے تین طلاق کے معاملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کے خلاف لڑنے والی خواتین کی مدد کی جائے گی۔