شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز دائر
Reading Time: < 1 minuteنیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفرعباسی ٹیم کے ہمراہ رجسٹرارآفس پہنچے اور اسلام آباد کی احتساب عدالت کے رجسٹرار آفس میں ریفرنس دائر کیے، نیب کی پراسیکیوشن ٹیم نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ کے 2 ریفرنسز دائر کیے گئے جب کہ ایک ریفرنس عزیزیہ اسٹیل مل کے معاملے پر دائر کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف ناجائز اثاثہ جات ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا گیا ہے،ذرائع کے مطابق ریفنرنسز کے ساتھ جے آئی ٹی کے تحقیقاتی رپورٹس کو بطورشواہد ہر ریفرنس کے ساتھ منسلک ہیں،ذرائع کا کہنا ہےکہ رجسٹرار آفس میں ریفرنسز کی اسکروٹنی کے بعد انہیں اسلام آباد یا راولپنڈی کی عدالت میں سماعت کے لیے مقرر کیا جائے گا،احتساب عدالت کے رجسٹرار نے کہا ہے کہ دستاویزات بہت زیادہ ہیں جن کی اسکروٹنی میں 2 سے 3 روز لگ سکتے ہیں،ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف تینوں ریفرنسز میں نیب کی سیکشن نو اے لگائی گئی ہے جو غیر قانونی رقوم اور تحائف کی ترسیل سے متعلق ہے جب کہ نیب لاہور اور راولپنڈی نے دفعہ نو اے کی تمام چودہ ذیلی دفعات کو شامل کیا گیا ہے اور ہردفعہ کی سزا 14 سال قید مقرر ہے،وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے،ذرائع کے مطابق نیب کی دفعات میں سزا کے ساتھ بعد عوامی عہدیداروں کے لیے نااہلی بھی ہوتی ہے
واضح رہےکہ شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز پاناما کیس کے فیصلے میں سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں تیار کیے گئے ہیں۔ شریف خاندان کے خلاف لندن پراپرٹیز اور عزیزیہ مل کا ریفرنس ہے جب کہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں پر ریفرنس بنایا گیا ہے۔