چاند کے تاریک حصے پر مشن کی لینڈنگ، انڈیا میں جشن
Reading Time: 2 minutesچاند کے تاریک حصے یا جنوبی قطب پر اپنا خلائی مشن اُتارنے والا پہلا ملک بن کر انڈین سائنسدانوں نے تاریخ رقم کر لی ہے۔
انڈیا کی جانب سے چاند کے لیے روانہ کیا جانے والا چندریان تھری مشن بدھ کو کامیابی سے چاند کے جنوبی حصے پر اُتر گیا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چاند کے قطب جنوبی پر خلائی مشن اُتارنے کی تازہ ترین کوشش دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والے ملک کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔
چندریان 3 جس کا سنسکرت میں مطلب ’چاند گاڑی‘ ہے، نے بدھ کو انڈیا کے مقامی وقت کے مطابق شام چھ بجے کے بعد چاند کے قطب جنوبی کی سطح کو چھوا۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق چندریان تھری کی کامیابی کے ساتھ چاند پر اترنے کے بعد انڈیا کی سپیس ایجنسی اسرو کے چیف ایس سومانتھ نے کہا کہ ’انڈیا اب چاند پر ہے۔‘
چندریاں مشن 14 جولائی کو انڈیا کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش سے روانہ ہوا تھا اور 40 دن کے طویل سفر کے بعد یہ 23 اگست کو چاند کے جنوبی قطب پر اُترا۔
بدھ کو انڈین اخبار ٹائمز آف انڈیا کے پہلے صفحے کی سرخی کچھ اس طرح تھی ’انڈیا چاند تک پہنچ گیا۔‘
ایک اور اخبار ہندوستان ٹائمز نے لکھا کہ ’یہ چاند مشن کے لیے فیصلہ کُن دن ہے۔‘
قبل ازیں سابق انڈین سپیس چیف کے سیوان نے کہا تھا کہ ’لینڈر کے ذریعے بھیجی گئی تازہ ترین تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ سفر کا آخری مرحلہ کامیاب ہو گا۔‘
انہوں نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ ’اس سے کچھ حوصلہ ملتا ہے کہ ہم لینڈنگ مشن کو کسی پریشانی کے بغیر مکمل کر سکتے ہیں۔‘
کے سیوان نے مزید کہا تھا کہ ’انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے چار سال قبل کی ناکامی کے بعد اصلاحات کی تھیں۔‘
’چندریان 3 مزید قوّت کے ساتھ جائے گا۔ ہمیں اعتماد ہے اور ہم اُمید کرتے ہیں کہ سب کچھ کسی رکاوٹ کے بغیر ٹھیک سے چلے گا۔‘
اسرو کے سابق سربراہ کے سیوان کا کہنا تھا کہ ’انڈیا کی کوششیں سائنسی علم میں بہت، بہت اہم کردار ادا کریں گی۔‘
خلائی جہاز کا لینڈر وکرم گذشتہ ہفتے اپنے پروپلشن ماڈیول سے الگ ہو گیا تھا اور پانچ اگست کو چاند کے مدار میں داخل ہونے کے بعد سے چاند کی سطح کی تصاویر بھیج رہا ہے۔
لینڈنگ سے ایک دن قبل اسرو نے سوشل میڈیا پر بتایا تھا کہ لینڈنگ شیڈول کے مطابق ہو رہی ہے اور اس کا مشن کنٹرول کمپلیکس پُرجوش ہے۔
چار سال قبل 2019 میں چندریان 2 کے لانچ میں لینڈر ماڈیول چاند کی سطح سے 2.1 کلو میٹر کے فاصلے تک پہنچ گیا تھا تاہم لینڈر ماڈیول معمولی تکنیکی خرابی کی وجہ سے کریش ہو گیا تھا۔