سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ انڈیا میں کیا کچھ طے پایا؟
Reading Time: 2 minutesسعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے سرکاری دورہ انڈیا کے اختتام پر سعودی عرب اور انڈیا نے پیر کو مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے۔
اعلامیے میں شہزادہ محمد بن سلمان کے حالیہ دورے کے موقع پر مفاہمتی یادداشتوں، تعاون کے پروگرام اور معاہدوں پر دستخط کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا گیا کہ ’اس سے توانائی، سرمایہ کاری، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل صنعت کے شعبوں، سمندر کے کھارے پانی کو استعمال کے قابل بنانے اور بدعنوانی کو روکنے میں مدد ملے گی.‘
دونوں ملکوں کے عوام کے تاریخی، دوستانہ تعلقات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا گیا کہ ’دونوں ملکوں کے تعلقات اعتماد، باہمی، افہام و تفہیم، خیر سگالی ، تعاون، ایک دوسرے کے مفادات کے احترام پر مبنی ہیں.‘
’یہ تعلقات متعددد شعبوں خصوصا سیاست، تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، دفاع، امن و سلامتی اور ثقافت کے شعبوں میں وسیع اور گہرے ہوئے ہیں‘۔
اعلامیے میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے حجم میں اضافے کو سراہتے ہوئے کیا گیا کہ ’دوطرفہ تجارت میں تنوع پیدا کرنے کے لیے مشترکہ کوشیشیں جاری رکھی جائیں گی اور پیش آنے والی کسی بھی رکاوٹ کو دور کیا جائے گا‘۔
’ دونوں ملکوں کے پرائیویٹ سیکٹر کے نمائندے رابطے بڑھائیں گے۔ سرمایہ کاری اور تجارتی پروگرام کرکے نئے امکانات تلاش کیے جائیں گے اور ان امکانات کو شراکت میں تبدیل کیا جائے گا‘۔
دونوں ملکوں نے بین الاقوامی معیشت کو درپیش اہم چیلنجوں سے مل کر نمٹنے کا بھی عزم ظاہر کیا ہے۔
اس عزم کا بھی اظہار کیا گیا کہ’ توانائی کے شعبے میں تعاون کو سٹراٹیجک شراکت کے اہم ستون کے طور پر لیا جائے گا‘۔ بین الاقوامی تیل کی منڈیوں میں استحکام ، تیل پیدا کرنے اور خریدنے والے ممالک کے درمیان تعاون اور مکالمے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
مشترکہ اعلامیے میں عالمی منڈیوں میں انرجی سپلائی کے ذرائع کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔