ایلون مسک کے ‘ایکس‘ کا استعمال ٹرمپ کی ترجیحات کو آگے بڑھانے اور مخالفین کو ڈرانے کے لیے
Reading Time: 3 minutesامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ارد گرد سب سے زیادہ بااثر شخصیت کے طور پر ارب پتی اور ایکس کے مالک ایلون مسک کے ابھرنے نے ایک غیرمعمولی ہلچل پیدا کی ہے۔
ایلون مسک اس وقت وائٹ ہاؤس کا وہ مشیر ہے جو اپنے مخالفین کو ڈراتے ہوئے حکومت کے ٹاکنگ پوائنٹس کو فروخت کرنے کے لیے دنیا کے سب سے طاقتور انفارمیشن پلیٹ فارمز میں سے ایک کا استعمال کر رہا ہے۔
حالیہ دنوں میں مسک نے ایکس کا استعمال ٹرمپ کے اعلانات و پیغامات کو اپنے 215 ملین فالوورز تک پہنچانے کے لیے کیا ہے، وہ ایک ایسے سرکاری محکمے پر حملہ آور ہے جسے وہ ’برائی‘ قرار دے کر بند کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ایلون مسک کا دعویٰ ہے کہ محکمہ خزانہ کے وہ ملازم جنہوں نے ادائیگی کے نظام تک رسائی کے دباؤ کی وجہ سے استعفے دیے، انہوں نے جرم کا اتکاب کیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور اس کا استعمال ایک ایسے وقت میں ریپبلکن انتظامیہ کے لیے ایک لاٹھی اور میگا فون بن گیا ہے جب اس کی ووٹرز کے نقطہ نظر کو تشکیل دینے کی طاقت بڑھ رہی ہے، کیونکہ زیادہ سے زیادہ امریکی اپنی خبریں حاصل کرنے کے لیے سوشل میڈیا اور وہاں موجود انفلوئنسرز کا رخ کرتے ہیں۔
ایلون مسک دیگر وفاقی ملازمین کی طرح تمام اخلاقیات اور مالی انکشافات نہ کرنے کا پابند نہیں کیونکہ اسے ایک خصوصی سرکاری ملازم کے طور پر درجہ بند کیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے رواں ہفتے کے آغاز میں مسک کے مفادات کے تصادم کے بارے میں خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’جہاں ہمیں لگتا ہے کہ کوئی تنازع ہے یا کوئی مسئلہ ہے، ہم اسے اس کے قریب نہیں جانے دیں گے۔‘
ایسوسی ایٹڈ پریس کو ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہر سیاسیات اور ’جمہوریت کیسے مرتی ہے‘ کے مصنف سٹیون لیوٹسکی نے بتایا کہ سب سے زیادہ بااثر آن لائن کمیونیکیشن چینلز میں سے ایک کو اکیلے ہی کنٹرول کرنے والے امیر ترین شخص کو وائٹ ہاؤس میں دفتر دے دینا، ایک ایسی بات ہے جو موجودہ جمہوری نظام میں ’ناقابلِ تصور‘ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ معاشی، میڈیا اور سیاسی طاقت کا ایک ایسا امتزاج ہے جو مجھے یقین ہے کہ اس سے پہلے زمین پر کسی جمہوریت میں نہیں دیکھا گیا۔‘
ایلون مسک کے خصوصی کمیشن، محکمہ برائے حکومتی کارکردگی، اور ایکس سے اس پر جوابی تبصرے کی درخواستوں کا انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔
مسک کے ایکس اکاؤنٹ اور ٹرمپ کی انتظامیہ کے درمیان قریبی تعلق کو اس لیے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے کہ نہ صرف اس وجہ سے کہ اس سے ٹرمپ کو غیرمعمولی طور پر زیادہ لوگوں تک پہنچنے میں مدد ملتی ہے۔ بلکہ مسک کی ایکس کی ملکیت اسے انتہائی ضروری اور اہم سرکاری معلومات کو پھیلانے کے لیے دیگر ذرائع کے بجائے اس کے استعمال سے مالی فوائد بھی حاصل کیے جاتے ہیں۔
صدر ٹرمپ کی دوسری مدت صدارت کے پہلے دو ہفتوں میں ایلون مسک نے کیلیفورنیا کے جنگل کی آگ، وفاقی اخراجات، کابینہ کے انتخاب سے متعلق صدر کی گفتگو کو بڑے پیمانے پر لوگوں تک پہنچانے کے لیے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال کیا۔
ایلون مسک نے سرکاری ٹیم کے سربراہ کے طور پر سرکاری ایجنسیوں پر اپنے بطور سربراہ دور رس نتائج کے خلاف بات کرنے والوں کو تنقید اور دھمکانے کے لیے بھی ایکس کا استعمال کیا۔
اس نے اپنے سرکاری محکمے کے کام کے حوالے سے ایکس پر ایک لائیو سٹریم کا انعقاد بھی کیا جس میں کاروباری شخصیت وویک رامسوامی اور دو ریپبلکن سینیٹرز شامل تھے۔ انہوں نے پہلے صارفین کو براہ راست سننے کی دعوت بھی دی۔ اس کے بارہ گھنٹے بعد سرکاری محکمے نے اس مباحثے کی ریکارڈنگ کو فیس بک پر اُن صارفین کے سننے کے لیے پوسٹ کیا جو ایکس کا استعمال نہیں کرتے۔
بہت چھوٹے سے سماجی پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل بھی طاقت کے اس طرح کے استحکام کی ایک اور مثال ہے۔ٹرمپ نے اپنے اس کاروبار کو پچھلے سال ایک قابل تنسیخ ٹرسٹ میں منتقل کیا تھا جس سے وہ واحد مستفید ہونے والی شخصیت ہیں.
مسک کا اصرار ہے کہ اُس کی سرکاری ٹیم اور دیگر سرکاری کاروبار کے بارے میں اُن کی ذاتی ایکس پوسٹنگ شفافیت کے اقدام کے طور پر عوام کو فائدہ پہنچانے کے لیے ہیں۔
حامیوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے غیر فلٹر شدہ خیالات اور حکمت عملیوں کو لوگوں تک پہنچانے کے لیے کریڈٹ کے مستحق ہیں، اور وہ اس کے انداز کو برسوں کی حکومتی الجھنوں کے بعد تازہ ہوا کے جھونکے کے طور پر دیکھتے ہیں۔
ایلون مسک نے عہد کیا ہے کہ اُن کو سونپے گئے محکمے، جسے وفاقی اخراجات میں کمی کا کام سونپا گیا ہے، کے تمام اقدامات آن لائن پوسٹ کیے جائیں گے تاہم اس کی سرکاری سرکاری ویب سائٹ فی الحال خالی ہے، اور وہاں صرف یہ ٹیگ لائن ہے کہ ’عوام نے بڑی اصلاحات کے لیے ووٹ دیا۔‘
اس حوالے سے اب تک کے تمام بیانات صرف ایلون مسک کے ایکس اکاؤنٹ پر موجود ہیں۔