فلسطینیوں کو واپسی کا حق نہیں، ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی مزید تفصیلات جاری
Reading Time: 2 minutesامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کہ ان کے غزہ منصوبے کے تحت فلسطینیوں کو غزہ واپسی کا حق نہیں ہوگا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر ٹرمپ فاکس نیوز کے ساتھ انٹرویو کے جاری کردہ اقتباسات میں غزہ کے لیے اپنے منصوبے کی تفصیلات بتا رہے تھے۔
ان کے انٹرویو کے اقتباسات کو ’رئیل اسٹیٹ ڈیویلپمنٹ فار دی فیوچر‘ کے عنوان سے جاری کیا گیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے فاکس نیوز کے برٹ بیر کو بتایا کہ ان کے منصوبے کے مطابق فلسطینیوں کو رہنے کے لیے غزہ سے باہر کم از کم چھ ہاؤسنگ کمیونیٹیز دستیاب ہوں گی۔
خیال رہے عرب حکومتوں اور انٹرنیشنل کمیونٹی نے ٹرمپ کے غزہ منصوبے کو مسترد کر دیا ہے۔
جب ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا فلسطینیوں کو غزہ واپس آنے کا حق ہوگا تو ان کا جواب تھا، ’نہیں، ان کے پاس یہ حق نہیں ہو گا، کیونکہ ان کے پاس اس سے بہت بہتر رہائش موجود ہو گی۔‘
’دوسرے الفاظ میں میں ان کے لیے مستقل رہائش کا بندوبست کر رہا ہوں۔ اگر ان کو واپس آنے دیا گیا تو اس میں کئی سال لگیں گے کیونکہ غزہ رہنے کے قابل نہیں۔‘
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے غزہ منصوبے کا انکشاف سب سے پہلے امریکہ کے دورے پر آنے والے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران کیا تھا۔
فاکس نیوز کے انٹرویو میں، جو کہ پیر کو نشر کیا جائے گا، صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ غزہ میں رہنے والے 20 لاکھ فلسطینیوں کی خوبصورت کمیونٹی تشکیل دیں گے۔
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم محفوظ کمیونٹی تعمیر کریں گے، جہاں وہ اس وقت ہیں وہاں سے دور اور ان خطرات سے بھی۔ ‘
’دریں اثنا اس کی ملکیت میرے پاس رہے گی، اس کو آپ مستقبل کے لیے ریئل اسٹیٹ کی ڈیویلپمنٹ سمجھ لیں۔ بہت زیادہ رقم خرچ کیے بغیر، یہ زمین کا بہت ہی خوبصورت ٹکڑا ہو گا۔‘