متفرق خبریں

بلوچستان میں عسکریت پسندوں کا ٹرین پر حملہ، سینکڑوں مسافر یرغمال

مارچ 11, 2025 2 min

بلوچستان میں عسکریت پسندوں کا ٹرین پر حملہ، سینکڑوں مسافر یرغمال

Reading Time: 2 minutes

بلوچستان کے درہ بولان سے گزرنے والی ایک مسافر ٹرین پر عسکریت پسندوں کے حملے میں انجن ڈرائیور سمیت 10 افراد ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ ٹرین کو یرغمال بنا لیا گیا ہے تاہم اب تک سرکاری حکام نے اس دعوے کی تصدیق نہیں کی۔

ریلوے حکام کے مطابق یرغمال بنائے گئے 80 مسافروں کو چھوڑ دیا گیا ہے جن میں 43 مرد، 26 خواتین اور 11 بچے شامل ہیں۔

عسکریت پسندوں کی جانب سے چھوڑے گئے مسافر حملے کے مقام سے پانچ کلومیٹر دور پنیر ریلوے سٹیشن پہنچ گئے ہیں۔

منگل کی دوپہر کوئٹہ ڈویژن کے ریلوے کنٹرولر محمد کاشف نے تصدیق کی تھی کہ حملے کے باعث ٹرین پہاڑی کے اندر بنی ہوئی سرنگ میں رُک گئی ہے۔

انہوں نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مسافر ٹرین کوئٹہ سے راولپنڈی اور پشاور جا رہی تھی جس میں سینکڑوں مسافر سوار ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ٹرین ضلع کچھی (بولان) کے علاقے مشکاف سے نکل کر سبی کی طرف روانہ تھی، جس پر سبی سے تقریباً 33 کلومیٹر پہلے ضلع کچھی کی حدود میں سرنگ نمبر آٹھ کے قریب حملہ ہوا۔

ریلوے کنٹرولر کے مطابق ’اس دوران مسافر ٹرین کے عملے سے ہمارا رابطہ ہوا تو انہوں نے بتایا کہ شدید فائرنگ اور دھماکوں کا سلسلہ جاری ہے اور اس میں ٹرین کے انجن ڈرائیور سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔‘

محمد کاشف کے مطابق ٹرین کے عملے نے بتایا کہ حملے کے باعث ٹرین سرنگ میں گئی ہے اس کے بعد ہمارا ان سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

ریلوے کنٹرولر کے مطابق ٹرین کی نو بوگیاں ہیں اور اس میں تقریباً 400 مسافروں کی ریزرویشن تھی۔

بولان کا علاقہ حساس علاقہ تصور کیا جاتا ہے اور ماضی میں ہونے والی تخریبی کارروائیوں کے پیش نظر سکیورٹی کے خصوصی اقدامات کیے تھے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے