قومی شاہراہوں اور موٹر ویز پر سفر مہنگا، ٹول ٹیکس میں 10 ماہ میں چوتھی بار اضافہ
Reading Time: 2 minutesنیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے قومی شاہراہوں اور موٹر ویز پر ٹول ٹیکس میں رواں سال پہلے تین ماہ میں دوسری بار اضافے کا اعلان کیا ہے، نئے نرخوں کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا۔
گزشتہ برس اگست سے کر اب تک کے 10 میں یہ چوتھا اضافہ ہے جس سے معاشی مشکلات کے شکار مسافروں پر مزید بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔
این ایچ اے نے زیادہ تر جگہوں پر ٹول ٹیکس لینے کا ٹھیکہ پاکستانی فوج سے منسلک کمپنیوں ایف ڈبلیو او اور این ایل سی کو دے رکھا ہے جس نے آگے ایک نجی کمپنی ’ون نیٹ ورک‘ کے نام سے رجسٹرڈ کرائی ہے۔
سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق گاڑیوں کے لیے ٹول چارجز درج ذیل ہوں گے۔ کار 70 روپے، وین سے 150 جبکہ بسیں 250 روپے۔ دو اور تین ایکسل والے ٹرکوں سے 300 روپے وصول کیے جائیں گے۔ جبکہ بڑے ٹرک 550روپے ادا کریں گے۔
موٹر ویز ایم ون، ایم تھری، ایم فور، ایم فائیو، ایم 14 اور ایکسپریس وے 35 سمیت کئی بڑی موٹر ویز پر نمایاں اضافہ لاگو کیا گیا ہے۔
اسلام آباد تا پشاور موٹروے ایم ون پر کاروں کا ٹول 500 روپے سے بڑھا کر 550 روپے سے کر دیا گیا ہے۔ ایم تھری لاہور-عبدالحکیم موٹروے پر فیس 700 روپے سے بڑھا کر 800 روپے کر دی گئی ہے۔
اسی طرح ایم فور پنڈی بھٹیاں تا فیصل آباد اور ملتان روٹ پر کاروں کے ٹول بڑھ گئے ہیں۔ 950 سے روپے 1,050، جبکہ ایم فائیو ملتان سکھر موٹر وے پر چلنے والوں کا کرایہ بھی بڑھا دیا گیا ہے۔ 1,100 سے روپے 1,200
ایم 14 ڈیرہ اسماعیل خان-ہکلہ موٹروے اب کاروں کے لیے 650 روپے سے ہے۔ اسی طرح ایکسپریس وے حسن ابدال-حویلیاں-مانسہرہ روٹ پر کاروں کا ٹول 250 سے 300 روپے کر دیا گیا ہے۔
بڑی گاڑیوں کے لیے ان موٹرویز پر ٹول ریٹس اب 850 سے 5,750 روپے تک ہیں۔