انڈیا سے 600 ٹن آئی فونز پانچ کارگو طیاروں میں امریکہ روانہ
Reading Time: 2 minutesدنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عائد کردہ ٹیکس سے بچنے کی کوشش میں انڈیا میں بنائے گئے 600 ٹن آئی فونز جن کی تعداد 15 لاکھ ہے فوری طور پر امریکہ پہنچانے کے لیے پانچ کارگو پروازیں چارٹرڈ کیں۔
امریکی سمارٹ فون کمپنی نے صدر ٹرمپ کے دنیا بھر سے آنے والے سامان پر عائد کردہ ٹیرف کے اثرات سے بچنے کی کوشش جاری رکھی ہوئی ہے۔
ایپل کمپنی کے تیار کردہ آئی فونز کی سب سے بڑی مارکیٹ امریکہ ہی ہے۔ امریکی کمپنی سستے خام مال اور لیبر کی وجہ سے اپنی مصنوعات چین اور انڈیا سمیت کئی ملکوں میں تیار کرتی ہے۔
انڈیا میں ایپل نے آئی فون پلانٹس میں معمول کی پیداوار میں 20 فیصد اضافے کے اپنے ہدف کو پورا کرنے کے لیے فضائی ترسیل میں اضافہ کیا، جو مزید کارکنوں کو شامل کرکے حاصل کیا گیا، اور فاکسکن انڈیا کی سب سے بڑی فیکٹری میں عارضی طور پر اتوار کو بھی کام جاری رکھا گیا۔
دو دیگر براہ راست ذرائع نے تصدیق کی کہ چنئی میں فاکسکن پلانٹ اب اتوار کو چلتا ہے جب عام طور پر چھٹی ہوتی ہے۔
پلانٹ نے پچھلے سال 20 ملین آئی فون بنائے جن میں جدید ترین آئی فون 15 اور 16 ماڈلز شامل ہیں۔
چونکہ ایپل چین سے آگے اپنی مینوفیکچرنگ کو متنوع بناتا ہے، اس نے ہندوستان کو ایک اہم کردار کے لیے پوزیشن میں رکھا ہے۔
فاکسکن اور ٹاٹا، وہاں اس کے دو اہم سپلائرز کے پاس مجموعی طور پر تین فیکٹریاں ہیں، جن میں سے دو مزید تعمیر کیے جا رہے ہیں۔
ایک سینیئر انڈین اہلکار نے بتایا کہ ایپل نے چنئی شہر میں گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران تیز رفتار کسٹم کلیئرنس کی منصوبہ بندی کی، اور وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے حکام سے ایپل کی حمایت کرنے کو کہا۔
تجارتی طور پر دستیاب کسٹمز کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بھارت سے امریکہ کو فاکسکن کی ترسیل جنوری میں 770 ملین ڈالر اور فروری میں 643 ملین ڈالر تک پہنچ گئی، جو پچھلے چار مہینوں میں 110 ملین سے 331 ملین ڈالر تک تھی۔
فاکسکن کی جنوری اور فروری کی 85 فیصد سے زیادہ ہوائی ترسیل شکاگو، لاس اینجلس، نیویارک اور سان فرانسسکو میں آف لوڈ کی گئیں۔
فاکسکن نے روئٹرز کے سوالات کا جواب نہیں دیا۔