پاکستان

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے کے لیے ’ناموزوں‘ جسٹس نجفی سپریم کورٹ کے جج مقرر

اپریل 11, 2025 2 min

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے کے لیے ’ناموزوں‘ جسٹس نجفی سپریم کورٹ کے جج مقرر

Reading Time: 2 minutes

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ کا جج مقرر کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

سپریم کورٹ سے جاری بیان کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ لانے کی حمایت 13 میں سے 9 ارکان نے کی۔

پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ ’جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے ایجنڈے میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان کی ایک درخواست کو بھی زیرِغور لایا گیا جس میں انہوں نے دو جولائی 2024 کو منعقدہ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے منٹس آف میٹنگ میں اپنے خلاف شامل آبزرویشنز کو حذف کرنے کی استدعا کی تھی۔

گزشتہ برس دو جولائی کے اجلاس میں جوڈیشل کمیشن نے یہ آبزرویشنز لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی نامزدگی کے وقت جسٹس شجاعت علی خان اور جسٹس علی باقر نجفی کے بارے میں دی تھیں۔ اور ان کی جگہ جسٹس عالیہ نیلم کو تیسرے نمبر سے ترقی دے کر چیف جسٹس بنانے کی مںظوری دی تھی۔

’کمیشن کے ارکان کی اکثریت سے اس بات سے اتفاق کیا کہ 2 جولائی 2024 کے منٹس میں استعمال ہونے والے الفاظ ’عدالتی اور قانونی برادری کے درمیان ان ججز کی دیانتداری اور ساکھ کے بارے میں منفی عوامی تاثر‘ کو حذف کیا جائے۔‘

عدالتی بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’جوڈیشل کمیشن نے بعد ازاں ارکان کی اکثریتی رائے سے جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ کے جج کے طور پر نامزد کیا۔‘

اعلی عدلیہ میں ججز کے تقرر کے لیے 26ویں آئینی ترمیم کے تحت تشکیل دیے گئے 13 رکنی جوڈیشل کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس باقر نجفی کو سپریم کورٹ لانے کی منظوری دی۔

جمعے کو اڑھائی گھنٹے جاری رہنے والے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں دلچسپ صورتحال اُس وقت پیدا ہوئی جب ارکان نے اس بات پر بحث کی کہ جب لاہور ہائیکورٹ کے نئے چیف جسٹس کے تقرر کی باری آئی تھی تو اسی جوڈیشل کمیشن نے جسٹس باقر نجفی کو اس عہدے کے لیے ناموزوں قرار دیا تھا۔

جوڈیشل کمیشن نے کثرت رائے سے اپنے پہلے کے اُن مشاہدات کو واپس لے لیا جن میں کہا گیا تھا کہ جسٹس نجفی "بڑی حد تک عدالتی اور قانونی برادری میں اپنی کی دیانتداری اور ساکھ کے بارے میں منفی عوامی تاثر کی وجہ سے” لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہونے کے لیے موزوں نہیں تھے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے