پاکستان

متاثرہ لڑکی کا نیا بیان

نومبر 12, 2017 2 min

متاثرہ لڑکی کا نیا بیان

Reading Time: 2 minutes

نئےپاکستان کی غیر سیاسی پولیس کی کارکردگی کا بھانڈا بیچ چوراہے میں پھوڑتے ہوئے ڈیرہ اسماعیل کی متاثرہ لڑکی نے مجسٹریٹ کو نیا بیان قلم بند کرایا ہے _

ڈیرہ اسماعیل خان میں بے حرمتی کا شکار ہونے والی متاثرہ لڑکی نے کے پی کے پولیس پر دھمکیاں دینے کا الزام عائد کیا ہے، متاثرہ لڑکی نے عدالت میں دوبارہ بیان میں کہا ہے کہ پولیس اس پر دباؤ ڈال رہی ہے تاکہ مرضی کا بیان لیا جا سکے،متاثرہ لڑکی نے بیان میں کہا کہ پولیس نے اسے دھمکیاں دیں اگر ان کی مرضی کا بیان ریکارڈ نہ کرایا تو اس کے بھائی اور رشتے داروں کے خلاف مقدمہ درج کردیں گے،لڑکی نے کہا کہ پولیس کی دھمکیوں کی وجہ سے عدالت میں پہلے درست بیان نہ دے سکی،متاثرہ لڑکی نے کاکہنا ہے ‘تفتیشی افسر چمن شاہ اسے گالیاں نکالتا تھا اور اس کی ماں کو مقدمہ چلانے سے منع کرتا تھا اور بولنے نہیں دیتا تھا ،تفتیشی کہتا تھا کہ تمہارے کپڑے گلی میں نہیں اتارے گئے بلکہ گھر میں اتارے گئے ہیں اور اس میں ملزم سجاول ملوث نہیں تھا’۔

دوسری جانب آئی جی پولیس کے پی کے نے کہا ہے تمام ملزموں کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، پولیس پر کسی قسم کا سیاسی دباؤ نہیں اور وہ مکمل غیر جانبدار ہے۔

واضح رہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں 27 اکتوبر کو16سالہ لڑکی کو بھرے بازار میں بے لباس کیا اور برہنہ حالت میں اسے گلیوں اور بازاروں میں گھمایا، جس کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد پولیس حرکت میں آئی، تاہم نامزد مرکزی ملزم سجاول کو اب تک گرفتار نہیں کیا جاسکا۔ جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ صوبائی وزیر مال کے رشتہ داروں کے پاس چھپا ہوا ہے _ دوسری جانب این جی اوز کے عہدے داروں اور ریحام خان نے بھی متاثرہ لڑکی کے گھر جا کر ملاقات کی ہے اور تعاون کا یقین دلایا ہے _

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے