طیبہ تشدد کیس میں فیصلہ نہ ہو سکا
Reading Time: < 1 minuteسپریم کورٹ نے ایڈیشنل سیشن جج کے گھر تشدد کا نشانہ بننے والی گھریلو ملازمہ طیبہ کیس کی سماعت کے دوران ٹرائل کورٹ میں کارروائی مکمل نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا ہے، چیف جسٹس نے رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ سے رپورٹ طلب کرلی ہے _
چیف جسٹس نے کہا کہ طیبہ تشدد کیس کا ایک سال سے ٹرائل مکمل نہیں ہوا، چیف جسٹس نے پوچھا کہ بتایا جائے کہ ٹرائل طوالت کا شکار کیوں ہے؟ وکیل نے کہا کہ ہائیکورٹ نے والدین کی سمجھوتے کی درخواست مسترد کردی ہے _ چیف جسٹس نے پوچھا کہ ہائیکورٹ میں ٹرائل کی کیا پوزیشن ہے؟ وکیل نے بتایا کہ دس گواہوں کے بیانات قلمبند ہو گئے ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ جہاں والدین ناکام ہوں وہاں عدالت بچے کی ماں باپ بن جاتے ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ والدین پیسے لے کر سمجھوتہ کر لیتے ہیں، جن بچوں کا کوئی پرسان حال نہ ہو ان کے والدین عدالت ہوتی ہے_
سپریم کورٹ نے رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ سے کل تک رپورٹ طلب کرلی ہے _